نئی دہلی ۔ یاسین بھٹکل سمیت انڈین مجاہدین کے 5 دہشت گردوں کو حیدرآباد دھماکے معاملہ میں موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ 2013 کے حیدرآباد بم دھماکے کیس میں دہشت گرد تنظیم انڈین مجاہدین (آئی ایم) کے شریک بانی یاسین بھٹکل سمیت تنظیم کے چار دیگر دہشت گردوں کو موت کی سزا سنائی گئی ہے.
قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کے اسپیشل کورٹ نے اسے سنگین معاملہ مانتے ہوئے ان لوگوں کو پیر کو موت کی سزا سنائی. این آئی اے کورٹ نے اس سے پہلے 13 نومبر کو ان لوگوں کو معاملے میں مجرم ٹھہرایا تھا.
این آئی اے نے اپنی چارج شیٹ میں ان دھماکوں کے لئے کل چھ افراد کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا. اہم سازشی ریاض بھٹکل تھا جس نے پاکستان کے کراچی سے اسے انجام دیا تھا. دیگر ملزمان میں اتر پردیش کا اسد اللہ اختر، پاکستان کا ضیاء الرحمن ، بہار کا تحسین اختر، کرناٹک کا یاسین بھٹکل اور مہاراشٹر کا اعجاز شیخ تھا. ان پانچوں کو گرفتار کر حیدرآباد کی چےرلاپللي مرکزی جیل میں بند کر دیا گیا تھا.
اس فیصلے پر اسپیشل پبلک پرسكيوٹر اجول نکم نے کہا، ‘یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے کیونکہ پہلی بار یاسین بھٹکل کو مجرم پایا گیا ہے اور اس سزا سنائی گئی ہے. ملک کے کئی شہروں میں ہوئے بم دھماکوں میں اس کا ہاتھ رہا ہے. ‘
قصورواروں پر انسداد غیر قانونی سرگرمی ایکٹ 1967 کے علاوہ آئی پی سی ایکٹ کی دیگر دفعات کے تحت مقدمہ چل رہا تھا. این آئی اے نے چارج شیٹ میں ریاض بھٹکل پر پیسے اور دھماکہ خیز مہیا کرانے اور اسد اللہ پر دھماکہ خیز مواد اور پیسے لینے کے الزام لگائے تھے. چارج شیٹ کے مطابق، تحسین اختر کی مدد سے ان دونوں مجرموں نے 2 آئی ای ڈی بنا دھماکے کو انجام دیا. 24 اگست 2015 کو اس معاملے پر ٹرائل شروع ہو گیا تھا. کل 157 گواہوں اور قریب 500 سے زیادہ کاغذات کو سماعت کے دوران پیش کیا گیا تھا.
حیدرآباد کے دلسکھ نگر میں 21 فروری 2013 کو دو بم دھماکے ہوئے تھے. اس میں کم سے کم 17 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 131 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے تھے. پہلا دھماکہ کونارک تھیٹر کے سامنے شام کو 7 بجے کے قریب ہوا تھا، وہیں دوسرا دھماکے کچھ منٹوں بعد ہی دلسکھ نگر بس اسٹینڈ کے قریب ہوا تھا.