کولکاتہ۔ ٹیپو سلطان مسجد کے امام کے فتویٰ کے خلاف بی جے پی نے مظاہرہ کیا۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے خلاف بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کے بیان بازی پر کلکتہ کی مشہور ٹیپو سلطان مسجد کے امام مولانا نورالرحمن برکتی کے فتویٰ کے خلاف آج بی جے پی کی ریلی میں شامل کئی لیڈروں کو پولس نے گرفتار کیا ہے ۔
ٹیپو سلطان مسجد کے امام مولانا برکتی جو وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے قریبی ہیں نے تین دن قبل یہ فتویٰ جاری کیا تھا کہ سیکولر لیڈر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے خلاف بیان بازی کرنے والے بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کو سنگسار اور بنگال سے نکال باہر کرنے کا فتویٰ جاری کیا تھا ۔
بی جے پی نے اسی فتویٰ کے خلاف آج ریلی کا انعقاد کیا تھا ۔یہ ریلی سنٹرل ایونیو میں واقع بی جے پی کے ریاستی دفتر سے شروع ہوکر ایکسپلینڈ میں واقع ٹیپوسلطان مسجد پر جاکر ختم ہونا تھا ۔
پولس نے سنٹرل ایونیومیں ہی بے جے پی کے ورکروں کو آگے بڑھنے سے روک دیا ۔مگر بی جے پی ورکرس آگے جانے کو مصر تھے ۔اسی درمیان پولس نے لاٹھی چارج کرکے مجمع کو منتشر کردیا اور کئی بی جے پی لیڈرس اورورکروں کوگرفتار کرلیا۔
کلکتہ کے سینئر پولس افسر نے کہا کہ ہم انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا تھا مگر جب وہ لوگ آگے بڑھنے پر اصرار کرنے لگے تو ہم نے چند لیڈروں کو گرفتار کرلیا ہے ۔بی جے پی نے دعویٰ کیا ہے کہ پولس کی لاٹھی چارج میں بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش زخمی ہوگئے ہیں ۔پولس نے ممبر اسمبلی سوادھین کمار اور ریاستی جنرل سیکریٹری دیبو شری چودھری کو گرفتار کیا گیا ہے۔