نئی دہلی : ٹرین میں سفر کرنا اب ریل مسافروں کو مہنگا پڑ سکتا ہے۔ ریل مسافروں کی جیب اب مزید ڈھیلی ہو سکتی ہے۔ ریلوے کا محکمہ وسائل جمع کرنے کے لئے کرایوں میں اضافہ کی تیاری کر رہا ہے۔ اس سے پہلے وزارت خزانہ نے ریلوے کے خصوصی سیکورٹی فنڈ کی تجویز مسترد کر دی تھی۔
تجویز کے مطابق ٹریک کو بہتر بنانے اور سگنل نظام کو اپ گریڈ اور بغیر پائلٹ لیول کراسنگ کو ختم کرنے اور دیگر سیکورٹی سے متعلق اقدامات کے لئے فنڈ ریزنگ کی خاطر سیکورٹی سیس لگایا جانا تھا۔
اس سے قبل وزیر ریل سریش پربھو نے وزیر خزانہ ارون جیٹلی کو خط لکھ کر مختلف سیکورٹی کاموں کے لئے خصوصی نیشنل ریل سیکورٹی فنڈ بنانے کو119183 کروڑ روپے مختص کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔ وزارت خزانہ نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے ریلوے سے کہا کہ وہ کرایہ بڑھا کر وسائل جمع کرے ۔
ذرائع نے بتایا کہ وزارت خزانہ نے اس فنڈ کا صرف 25 فیصد حصہ ہی فراہم کرنے کی رضامندی دی ہے۔ ریلوے سے کہا گیا ہے کہ وہ باقی 75 فیصد وسائل خود جمع کرے ۔ ذرائع کے مطابق ریل کی وزارت فی الحال کرایہ اضافہ کے حق میں نہیں ہے ، کیونکہ مسافروں کی بکنگ گھٹ رہی ہے اور اے سی -2 اور اے سی -1 کے کرایے پہلے ہی کافی زیادہ ہیں۔
تاہم منصوبے کے مطابق سلیپر، کلاس II اور اے سی 3 کے لئے سیس زیادہ ہوگا، وہیں اے سی -2 اور اے سی -1 کے لئے یہ معمولی ہوگا ۔ تاہم ریل کرایہ میں اضافہ پر ابھی حتمی فیصلہ ہونا باقی ہے۔ فی الحال اس کے طور طریقوں پر کام کیا جا رہا ہے۔