اردن میں ایک فوجی اڈے پر فائرنگ کے واقعے میں امریکی حکام کے مطابق تین امریکی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اردن میں ایک امریکی فوجی موقعے پر ہی ہلاک ہو گیا جبکہ دو جو فائرنگ میں زخمی ہوئے تھے بعد میں ہپستال میں دم توڑ گئے۔ حکام کے مطابق اردن میں الجفر فضائی اڈے کے تربیتی مرکز کی طرف جاتے ہوئے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔
فائرنگ کے واقعے کے فوراً بعد اردن کی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ جس گاڑی میں یہ تینوں فوجی سوار تھے اس کو اڈے کے باہر روکا گیا تھا لیکن جب وہ نہتں رکے تو سکیورٹی پر تعینات اہلکاروں کی طرف سے فائرنگ کی گئی۔ اس بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ ایک فوجی موقعے پر ہی ہلاک ہو گیا تھا جبکہ دو کو ہسپتال منقتل کر دیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لا سکے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی حکام نے اسے واقعے کے لیے ‘گرین آن بلیو’ کی فوجی اصطلاح استعمال کی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ فوجی اپنی ہی اتحادیوں کی گولیوں کا نشانہ بنے۔ امریکی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ فی الوقت یہ نہیں کہا جا سکتا کہ آیا یہ کوئی دانستہ حرکت تھی یا کسی غلط فہمی کا نتیجہ تھی۔ یہ واقعہ جی ایم ٹی کے مطابق صبح دس بجے پیش آیا۔ امریکی اور اردن کی فوج کے حکام اس واقعے کی مزید تفصیلات اکٹھی کر رہے ہیں۔
اردن امریکہ کا قریبی اتحادی ہے اور شام اور عراق میں نام نہاد تنظیم دولت اسلامیہ کے خلاف امریکی قیادت میں لڑنے والی فوج کا حصہ بھی ہے۔ امریکی فوج نے شام میں چند باغیوں کو تربیت دی ہے اور عراق اور فلسطینی سکیورٹی فورسز کو بھی یہیں ٹریننگ دی ہے۔ گذشتہ نومبر میں اردن کی پولیس کے ایک کپتان نے پولیس کے ایک تربیتی مرکز کے قریب فائرنگ کر کے دو امریکی، ایک جنوبی افریقی اور دو اردنی باشندوں کو ہلاک کر دیا تھا۔