مغربی بنگال کے آسنسول ضلع کے معمولی گھرانے کے ایک معذور نوجوان نے ریاستی سول سروسیز کے گروپ اے میں منتخب ہو کر ایک مثال پیش کی ہے کہ اگر انسان کچھ کرنے کی ٹھان لے تو معذوری کچھ معنی نہیں رکھتی ہے ۔ اس نوجوان کی فائنانس ڈپارٹمنٹ میں ریوینیو آفیسر کے عہدہ پر تقرری ہوئی ہے۔ اگر ارادے مضبوط ہوں اورعزم مصمم ہو تو کامیابی قدم چوم لیتی ہے- ان باتوں کو سچ ثابت کردکھایا آسنسول کے ایک متوسط خاندان کے ایک معذور نوجوان نے۔
اس کی معذوری حالانکہ صد فیصد ہے اوروہ اپنے بل بوتے کھڑا بھی نہیں ہوسکتا اس کے باوجود اس کی ترقی کی راہ میں اس کی معذوری حائل نہیں ہوئی – آسنسول شمالی علاقہ کے نیا محلہ کے محمد شمشاد خان نے سابق صدر اے پی جے عبدالکلام کے اس قول کو سچ ثابت کردیا کہ محنت اتنی خاموشی کے ساتھ کرو کہ تمہاری کامیابی شور مچا دے-
شمشاد کی کامیابی سے گھر میں جشن کا سماں ہے- گھر والے خوش ہیں شمشاد کی کامیابی پر۔ گھر والوں نے اسے بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ شمشاد خان نے اپنی کامیابی پر ای ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ان کو ساتھیوں اور گھر کے لوگوں کا بھر پور تعاون ملا – انہوں نے انگریزی آنرز مکمل کرکے مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاریاں شروع کیں اور چھ ماہ قبل کولکاتا میونسپل کارپوریشن میں گروپ سی ملازم کی حیثیت سے ان کی تقرری ہوئی لیکن وہ یہیں نہیں رکے بلکہ آگے بھی انہوں نے اپنی جدوجہد جاری رکھی ۔آسنسول سے کولکاتا تقریبا دوسو کلومیٹر کی مسافت پر ہے۔ یہ مسافت طئے کرکے ملازمت کرتے ہوئے انہوں نے امتحان کی تیاری کی اور آخرکار منزل انہیں مل گئی۔