کانپور: اترپردیش کے کانپور میں ایک خاتون جج کی لاش پنکھے سے لٹکتی ہوئی ملی ہے ۔ ان کے ہاتھ کی نسیں کٹی ہوئی تھیں ۔ سات ماہ قبل ہی خاتون جج کی شادی ہوئی تھی ۔ یہ واقعہ کانپور دیہات ضلع میں پیش آیا ہے ، جہاں تعینات جوائنٹ مجسٹریٹ (جج) سطح کی خاتون افسر پرتیبھا گوتم کی لاش آج دوپہر کانپور کے کینٹ پولیس اسٹیشن میں واقع سرکٹ ہاؤس کالونی میں ان کے گھر کے کمرے میں ملی ۔ خاتون جج کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پرتیبھا گوتم نے پنکھے سے پھانسی لگا کر خود کشی کی ہے ۔ لیکن پولیس کو یہ معاملہ مشتبہ لگ رہا ہے ۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ (سٹی) شومین ورما نے بتایا کہ کانپور دیہات ضلع میں تعینات جوائنٹ مجسٹریٹ پرتیبھا گوتم (عمر تقریبا 30 سال) شہر کی سرکٹ ہاؤس کالونی میں رہتی تھیں ۔ ان کے شوہر ایڈووکیٹ ہیں ۔ آج صبح جب شوہر گھر پہنچے ، تو انہوں نے بیوی پرتیبھا کی لاش پھانسی کے پھندے پر لٹکی پائی ۔ انہوں نے پولیس کو مطلع کیا ۔ پولیس نے آ کر لاش کو نیچے اتارا ۔
پولیس کے مطابق ایسی خبریں ہیں کہ شوہر بیوی کے تنازع کے بعد یہ واقعہ پیش آیا ہے ۔ شوہر کے مطابق کل سے پرتیبھا کا موبائل بھی سوئچ آف تھا ۔ پولیس نے فارنسک ڈپارٹمنٹ کی ٹیم کو بلا کر بھی معاملہ کی جانچ کرائی ہے ۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی کچھ پتہ چل پائے گا ۔ پولیس پرتیبھا کے شوہر اور دیگر رشتہ داروں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے ۔