دو سو تیرہ سال پہلے کی گئی تھی تعمیر
محبت کی نشانی سفید تاج محل کے بارے میں توسب جانتے ہیں، لیکن اس سے تھوڑے ہی فاصلے پر ایک لال تاج محل بھی موجود ہے۔ شاید بہت ہی کم لوگ اس تاج سے باخبر ہوں گے۔ 213 سال پہلے ایک ڈچ انگریز افسر کرنل جان ولیم هیسنگ کی بیوی نے لال تاج محل کی تعمیر اپنے شوہر کی یاد میں کروائی تھی۔ لال تاج محل کہی جانے والی یہ عمارت آگرہ میں عیسائی قبرستان کے درمیان میں واقع ہے ۔ آگرہ متھرا روڈ پر بھگوان ٹاکیز کے پاس یہ عیسائی قبرستان موجود ہے۔ ہندوستانی محکمہ آثار قدیمہ اس کی دیکھ ریکھ کا کام کرتا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ کرنل جان ولیم سری لنکا میں ایک فوجی زندگی بسر کرنے آیا تھا۔ وہ 1765 کے مشہور کینڈی جنگ میں بھی شریک تھا۔ اس کے بعد حیدرآباد کے نظام کی خدمت میں چلاآیا۔ 1784 میں مراٹھا سردار مهادجي سندھيا کی فوج میں شامل ہو گیا۔ مهادجي کی موت کے بعد هیسنگ آگرہ آ گیا۔ 1803 میں اس کی موت ہو گئی۔هیسنگ کی اہلیہ نے اس کی یاد میں اس عمارت کی تعمیر کروائی تھی ۔ کہا تو یہ بھی جاتا ہے کہ قلعہ پر انگریزوں کے قبضہ کے بعد اس کی اولاد نے اس کی تعمیر کروائی تھی ۔