كوالالمپور۔ این آئی اے مجھ سے ملیشیا میں بات چیت کر سکتی ہے، میں مفرور نہیں۔ اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے حکومت ہند سے کہا ہے کہ وہ ملیشیا میں ہیں۔ انہوں نے ہندوستانی حکام پر دہرے معیار اپنانے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وہ انہیں مفرور کہہ رہے ہیں۔ اگر وہ مجھ سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو یہاں آکر بات کریں۔ انہوں نے یہاں 150 ملیشین مسلم انٹلکچول کے ساتھ سیشن کے بعد منعقد ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وہ ہندوستان کی قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کے سامنے خود کو پیش کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے ساتھ زیادتی کی مثالیں ہیں۔
سیاست ڈاٹ کام کے مطابق، ذاکر نائک نے کہا کہ میں اسکائپ، فون اور ویڈیو کانفرنسنگ پر بات کرنے کے لئے تیار ہوں۔ اگر میں وہاں جاتا ہوں تو وہ مجھے سزا دیں گے تو مجھے وہاں کیوں جانا چاہئے۔ انہوں نے دیگر مسلمانوں کے ساتھ ایسا کیا ہے اور میرے پاس ثبوت ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق این آئی اے نے ان کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ذاکر سعودی عرب سے اکثر ملیشیا اور انڈونیشیا کا دورہ کر رہے ہیں۔ ان کی غیر سرکاری تنظیم اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن پر تحقیقات شروع ہونے کے بعد ذاکر نائیک مبینہ طور پر سعودی عرب چلے گئے ہیں۔
https://www.naqeebnews.com