ثنعی۔ یمن میں جنوبی علاقوں میں القاعدہ تنظیم کے مشتبہ ٹھکانوں پر ہیلی کاپٹروں اور ڈرون طیاروں کے ذریعے نئے حملے کیے گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق جمعے کو صبح سویرے زمینی کارروائی کے لیے فوجیوں کو بھی اتارا گیا۔ اس دوران دوران مبینہ امریکی طیاروں نے شبوہ صوبے کے علاقے الصعید میں فوجیوں کو پھیلا دیا جس کے بعد ان کی القاعدہ تنظیم کے شدت پسندوں کے ساتھ تقریبا نصف گھنٹے تک لڑائی جاری رہی۔ کارروائی میں علاقے میں القاعدہ کے ایک کمانڈر سعد عاطف کے گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
امریکی افواج نے جمعرات کے روز بھی یمن میں القاعدہ کے خلاف کاری ضربوں کا سلسلہ جاری رکھا تھا۔ اس دوران تین صوبوں اَبین ، البیضاء اور شِبوہ میں مسلح عناصر ، سازوسامان اور انفرا اسٹرکچر کو نشانہ بنانے کے لیے 200 سے زیادہ حملے کیے گئے۔ یہ عسکری آپریشن یمنی حکومت اور صدر عبدربہ منصور ہادی کے ساتھ مکمل کوآرڈی نیشن کے ساتھ عمل میں آیا۔
توقع ہے کہ ان کارروائیوں سے القاعدہ تنظیم کی بیرون ممالک میں حملوں کے لیے کوآرڈی نیشن کی صلاحیت کو شدید دھچکا پہنچے گا۔ واضح رہے کہ القاعدہ تنظیم یمن میں حکومت کے کنٹرول سے باہر علاقوں میں رہ کر دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درامد کرتی رہی ہے۔ یمن میں القاعدہ تنظیم کی کمر توڑ دینے اور اسے ناکارہ بنانے کے لیے امریکی افواج یمنی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرتی رہے گی۔