دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اس وقت سے اضافہ ہوا ہے جب اسی ماہ امریکی صدر ٹرمپ نے سنہ 2015 میں طے پانے والے ایران کے جوہری معاہدہ سے علیحدگی کا اعلان کیا۔
اس سے پہلے پومپے نے کہا تھا کہ امریکہ اب ایران پر تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائد کرنے والا ہے۔ تاکہ وہ اپنا جوہری اور میزائل پروگرام ترک کر دے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران کو پھر سے مشرقِ وسطی میں غالب ہونے کے لیے چُھوٹ نہیں دی جائے گی۔
اس سے پہلے دارالحکومت واشنگٹن میں ہیریٹیج فاؤنڈیشن میں خطاب کرتے ہوئے امریکہ کے اعلیٰ ترین سفارتکار کا کہنا تھا کہ نئی پابندیوں کے بعد ایران کو اپنی معیشت کی بقا کا مسئلہ پڑ جائے گا۔