سہارنپور : سہارنپور میں جنک پوری تھانہ علاقہ کے گاؤں سڑک دودھلي میں امبیڈکر جینتی کی شوبھاياترا کے دوران پتھراؤ سے تشدد بھڑک اٹھا ہے۔ اس دوران کئی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی گئی، جس میں متعدد لوگوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔
موقع پر پہنچے ڈی ایم شفقت کمال اور ایس ایس پی لو کمار نے بتایا کہ یہاں شوبھاياترا نکالنے پر پہلے سے ہی پابندی ہے ، اس کے باوجود یہ شوبھاياترا نکالی گئی۔ انتظامیہ نے اس یاترا کی اجازت نہیں دی تھی۔
دراصل امبیڈکر جینتی پر شوبھاياترا نکالی جا رہی تھی۔ یہ شوبھاياترا سڑک دودھلي گاؤں کے پاس ہی پہنچی تھی کہ کچھ لوگوں نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے اسے درمیان میں ہی روک دیا، جس کے بعد جھڑپ ہوگئی اور دیکھتے ہی دیکھتے دونوں پتھراؤ شروع ہو گیا، جس کی وجہ سے وہاں افرا تفری مچ گئی۔موقع پر پہنچی پولیس نے تشدد پر قابو پانے کی کوشش کی اس دوران پولیس کو بھی پتھراؤ کا سامنا کرنا پڑا۔ آنا فانا میں پولیس اور انتظامیہ کے اعلی افسران موقع پر پہنچ گئے۔
سہارنپور میں شوبھاياترا کے دوران پتھراؤاور تشدد ، متعدد زخمی ، کئی دکانیں نذر آتش ، کثیر تعداد میں پولیس اہلکار تعینات
وہیں ممبر پارلیمنٹ راگھو لكھن پال شرما، سابق ممبر اسمبلی سمیت بڑی تعداد میں بی جے پی لیڈران بھی وہاں پہنچ گئےاور شوبھا یاترا کو اسی راستے پر دوبارہ لے جانے کا مطالبہ کرنے لگے۔ صورتحال بگڑتے دیکھ کر پڑوسی اضلاع سے بھی اضافی سیکورٹی اہلکار بلا لئے گئے ہیں۔واقعہ سے مشتعل لوگوں نے ایس ایس پی کی رہائش گاہ پر بھی مظاہرہ کیا۔ اس دوران لوگوں نے ایس ایس پی کی رہائش گاہ کے سی سی ٹی وی کیمرے اور نیم پلیٹ بھی توڑ دیے۔ وہیں کچھ لوگوں نے ہائی وے پر آتش زنی شروع کر دی، جس کی وجہ سے کئی کلو میٹر طویل جام لگا گیا ۔
پتھراؤ میں پولیس اہلکار سمیت 10 افراد شدید زخمی بتائے جا رہے ہیں۔ اس میں بی جے پی لیڈر راگھو لكھن پال شرما کے بھی زخمی ہونے کی خبر ہے۔ زخمیوں کو ڈسٹرکٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس تشدد میں شرپسند عناصر نے دکانوں میں توڑ پھوڑ بھی کی اور سامان لوٹ لئے ۔اطلاعات کے مطابق پتھراؤ کے دوران ڈی ایم اور ایس ایس پی نے بھاگ کر اپنی جان بچائی۔ اس دوران پولیس کی بھی کئی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ کمشنر کی گاڑی پر بھی پتھراؤ کیا گیا۔
ریاست کے ایڈیشنل پولیس ڈائریکٹر جنرل (قانون )دلجیت چودھری کے مطابق صورتحال کنٹرول میں ہے۔ وہاں شوبھا یاترا کو لے کر اجازت نہیں دی گئی تھی۔ واقعہ میں جو بھی مجرم ہیں، ان کے خلاف سخت كارروا کی جائے گی۔