پندرہ لاگ حراست میں، کوتوال معطل
بلدشهر۔ يوپي کے بلند شہر میں ایک خاندان کو یرغمال بنا ماں اوربیٹی سے اجتماعی ابرو ریزی کی واردات سامنے آئی ہے. کار سے نوئیڈا سے شاہ جہاں پور جا رہے ایک خاندان کو ڈکیتوں نے کوتوالی دیہات علاقے کے پاس روک لیا. ڈکیتوں نے اسلحوں کے زور پر لوٹ مار کی. واقعہ کی اطلاع ملنے پر میرٹھ زون کے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی نے جائے حادثہ کا جائزہ لیا. دیہات کوتوال رامسین کو معطل کر دیا گیا ہے. 15 لوگ حراست میں لئے گئے ہیں. متاثرہ فیملی نے کہا مسلح درجن بھر بدمعاشوں نے انہیں نشانہ بنایا۔
واردات کوتوالی دیہات علاقے کے قریب دوست پور گاؤں کی ہے. متاثرین نے بتایا، ‘شاہراہ این ایچ -91 پر دوست پور گاؤں کے قریب ڈاکوؤں نے سڑک پر ایک لوہے کی راڈ کو پھینک دیا تھا.’ ‘ہمیں لگا کہ کار کا ایکسل ٹوٹ گیا ہے، اس وجہ سے گاڑی کو سڑک کنارے روک لیا.’ ‘تبھی جھاڑیوں سے تقریبا ایک درجن مسلح ڈکیت باہر نکل آئے.’ ‘یہ لوگ سب کو کار سمیت شاہراہ سے تقریبا 50 میٹر دور کھیتوں میں لے گئے اور یرغمال بنا کر موجود نقدی، لاکھوں روپے کا سامان اور عورتوں کے زیور لوٹ لئے. گاڑی میں بیٹھی خواتین سے اجتماعہ عصمت دری کی . ‘ گاڑی میں تین خواتین اور تین مرد موجود تھے. ایس ایس پی ویبھو کرشن کے مطابق، ’15 ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے. ‘
خاندان نے پولیس کو دی اطلاع
ان کے جانے کے بعد ڈرے سہمے کنبہ والوں نے بلند شهر تھانہ دیہات میں جا کر پولیس کو واقعہ کی اطلاع دی. واردات کی اطلاع پر فوری طور پر موقع پر پہنچے ایس ایس پی اور ڈی آئی جی میرٹھ نے متاثرہ خاندان کی شکایت درج کرائی اور گینگ ریپ کا شکار خواتین کا میڈیکل کرایا.
تیرھویں میں شامل ہونے جا رہا تھا خاندان
بتا دیں کہ واردات کا شکار خاندان نوئیڈا میں نوکری پیشہ ہے اور بنیادی طور پر: شاهجهاں پور کا رہنے والا ہے. پورا خاندان تیرھویں میں شامل ہونے جا رہا تھا.
کوتوال معطل
ایس ایس پی ویبھو کرشن نے اس واردات کے بعد دیہات کوتوال رام سین کو معطل کر دیا ہے. واردات کو انجام دینے والا گینگ اوارہ قبائلی ذات کا ہو سکتا ہے. اس معاملے میں یوپی ایس ٹی ایف کی مدد لی جا رہی ہے. یوپی ایس ٹی ایف کی ٹیم بلند شہر پہنچ چکی ہے اور اعلی حکام سے ملاقات چل رہی ہے.
اپوزیشن نے حکومت کو نشانہ بنایا
یوپی بی جے پی پردیش جنرل سکریٹری وجے بہادر پاٹھک نے کہا، ‘اگر میڈیا نے اس واقعہ کو نہ اجاگر کیا ہوتا تو یہ واقعہ بھی حکومت پوشیدہ چکی ہوتی. ملزمان کی جلد گرفتاری ہونی چاہئے. ‘ کانگریس لیڈر ریتا بہوگنا جوشی نے کہا، ‘واقعہ بہت شاكنگ ہے. یوپی حکومت جہاں اپنی تشہیر میں خواتین کی حفاظت کی بات کرتی ہے، وہیں یہ واقعہ اس کی پول کھول رہا ہے. ‘ جوشی نے یہ بھی کہا، ‘اس حکومت میں نہ تو مجرم ڈرتے ہیں نہ ہی پولیس ان پر کوئی کارروائی کر پاتی ہے. یہاں تھانے تو غنڈے چلا رہے ہیں. حکومت مکمل طور پر ناکام ہیں. مجرموں کو پکڑ کر ان پر اب فوری طور پر کارروائی ہونی چاہئے. ‘