وفد نے وزیر اعلیٰ دفتر کو بتایا کہ مظفر نگر فسادات کے دوران 500 سے زائد کیس رجسٹر کئے گئے تھے، جن میں سے 400 کے قریب آگ زنی کے مقدمے تھے۔ انہوں نے آگ زنی کے ان مقدموں کو فرضی بتاتے ہوئے اسے واپس لینے کی مانگ کی۔
ان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ فسادات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ لوگوں نے اپنے گھروں کے لحاف اور کمبل خود جلا لئے یا پھر چھوٹی موٹی آگ لگا کر پولیس میں آگ زنی کا مقدمہ کرایا اور معاوضہ لے لیا۔ وفد کے دلائل سننے کے بعد یوگی حکومت نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ مقدموں کی واپسی پر قانونی رائے لی جائے گی۔