ایک ہزار دلتوں نے تبدیلی کےلئے فارم بھرے
احمد اباد۔ گجرات کے اونا میں دلتوں کی پٹائی کے بعد اب نتیجہ یہ سامنے ایا ہے کہ بناسكانٹھا ضلع میں کمیونٹی کے کم سے کم 1000 لوگوں نے بودھ مذہب اختیار اپنانے کی خواہش ظاہر کی ہے. ان کا کہنا ہے کہ اگر ان سے برابری کا سلوک نہیں کیا جاتا ہے تو ہندو مذہب میں رہنے کا کوئی مطلب نہیں ہے.
دلت طبقے کے ان ارکان نے باقاعدہ فارم بھرا ہے، جس میں انہوں نے تبدیلی مذہب کے لئے اپنی رضامندی دی ہے. اس فارم کو جلد ہی حکومت کے حکام کے سپرد کیا جائے گا۔ در ایں اثنا مختلف دلت تنظیموں نے یہاں 31 جولائی کو کمیونٹی کی ایک ریلی منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں ان کی تحریک کے آگے کا خاکہ طے کی جائے گی.
مقامی دلت لیڈر اور بی ڈی ایس سیکرٹری دنیش مكوانا نے کہا، اونا واقعہ کو لے کر پوری ریاست کے دلت کافی دکھی ہیں. یہ ظاہر کرتا ہے کہ ان سے اب بھی امتیازی سلوک اور ذات، مذہب اور پیشے کے نام پر مختلف ظلم ہوتے ہیں. اس لئے بناسكانٹھا سے بہت دلتوں نے بودھ مذہب اپنانے کی خواہش ظاہر کی ہے. انہوں نے کہا، گذشتہ تین دنوں کے دوران یہاں مظاہروں اور ریلیوں میں ہزاروں دلتوں نے حصہ لیا. اجلاسوں میں وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ اگر ان سے برابری کا سلوک نہیں ہو تو ہندو مذہب میں رہنے کا کوئی مطلب نہیں ہے. اس لئے انہوں نے دلتوں میں فارم تقسیم کئے جو مذہب تبدیل کرنا چاہیں. ابھی تک ہمارے پاس ایسے 1000 فارم آئے ہیں.