اسلامی جمہوریہ ایران اور ونزویلا کے صدور نے دنیا میں امن و استحکام کے قیام میں ناوابستہ تحریک کے اہم اور موثر کردار پر زور دیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے جمعہ کی شام ونزویلا کے صدر نکولس مادورو سے ملاقات میں انھیں ناوابستہ تحریک کا صدر بننے کی مبارک باد پیش کی اور کہا کہ ایران ناوابستہ تحریک کی صدارت کے اپنے تجربات ونزویلا کو منتقل کرنے کے لیے تیار ہے۔
صدر مملکت نے اہم علاقائی اور بین الاقوامی تبدیلیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ناوابستہ تحریک موجودہ دنیا میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے اور اس تحریک کے ارکان کو باہمی اتحاد و تعاون سے اپنے اجتماعی مفادات کو حاصل کرنا چاہیے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے اسی طرح تیل کی قیمت میں کمی اور-عالمی معیشت پر اس کے اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ منڈی میں استحکام، منصفانہ قیمت اور تیل پیدا کرنے والے ممالک کا منصفانہ کوٹہ، تیل پیدا کرنے اور استعمال کرنے والوں کے مفادات کا ضامن ہے۔
انھوں نے ونزویلا کے ساتھ مختلف اقتصادی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے اور سرمایہ کاری کے لیے ایران کی دلچسپی کا اعلان کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے پروگراموں اور منصوبوں کو آگے بڑھانے کے لیے مشترکہ کمیشن کے فعال ہونے کو مثبت قرار دیا۔
ونزویلا کے صدر نے بھی اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کاراکاس مختلف شعبوں میں تہران کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کا پختہ عزم رکھتا ہے، کہا کہ ایران اور ونزویلا کے پاس تعاون کو فروغ دینے کے بےپناہ مواقع موجود ہیں اور ان کا ملک صنعت اور توانائی سمیت بنیادی شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔
نکولس مادورو نے تیل کی قیمت میں کمی کے مسئلے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ تیل پیدا کرنے والے ممالک کو تیل کی قیمت میں کمی سے نقصان پہنچا ہے اور انھیں متحد ہو کر تیل کی قیمت میں استحکام لانے کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔
واضح رہے کہ آج سے ونزویلا کے جزیرے مارگاریٹا میں ناوابستہ تحریک کا سربراہی اجلاس شروع ہو رہا ہے جس میں صدر مملکت حسن روحانی اس تنظیم کی صدارت ونزویلا کو سونپیں گے۔