ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے سفارتی علاقے کے مشہور ریسٹورنٹ میں تقریباً 9 مسلح افراد کے حملے کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں کم از کم 2 افراد ہلاک ہوگئے۔مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سفارتی علاقے کے مشہور ریسٹورنٹ میں 20 یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
مقامی ٹی وی چینلز کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے دو غیر ملکی سمیت 10 افراد کو بازیاب کرالیا تاہم حکام نے اس رپورٹ کی ابھی تک تصدیق نہیں کی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق ڈھاکہ کے علاقے گلشن میں واقع ہولی آرٹیسَن بیکری پر حملے میں بچ جانے والے کچن ملازم سُمن رضا نے کہا کہ مسلح افراد ہتھیاروں اور بمبوں سے لیس تھے، حملہ آور مقامی وقت کے مطابق رات 9 بج کر 20 منٹ پر ریسٹورنٹ میں داخل ہوئے اور کسٹمرز اور ملازمین کو گن پوائنٹ پر یرغمال بنا لیا۔
حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری نے ریسٹورنٹ اور علاقے کا محاصرہ کرلیا، جس کے بعد حملہ آوروں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوگیا، جس دوران حملہ آوروں نے سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب بم بھی پھینکے۔
دوسری جانب داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے 24 افراد کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
جبکہ سیکیورٹی حکام نے صورتحال کے پیش نظر میڈیا کو براہ راست کوریج سے روک دیا ہے ۔
بنگلہ دیش کی انسداد کرائم فورس کی ریپڈ ایکشن بٹالین (آر اے بی) کے ڈائریکٹر جنرل بینظیر احمد کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز ریسٹورنٹ میں پھنسے افراد کی جان بچانے کی کوشش کر رہی ہے، جبکہ یرغمال افراد میں غیر ملکیوں کے بھی ہونے کا خدشہ ہے۔
ڈھاکہ میں امریکی سفارتخانے نے بھی ٹوئٹر پر فائرنگ اور لوگوں کو یرغمال بنائے جانے کے حوالے سے لکھا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ حملے میں کون ملوث ہے یا ان کے عزائم کیا ہیں۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں گزشتہ کچھ عرصے سے شدت پسند حملے ہورہے ہیں، جن میں زیادہ تر میں بلاگرز اور مذہبی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو نشانہ بنایا جاچکا ہے۔
بنگلہ دیش میں آئی ایس آئی ایس کے اثرات ہیں
-ايےسايےس نے کچھ ماہ پہلے بنگلہ دیش میں اپنی رسائی کا دعوی کیا تھا.
-بيتے چند ماہ میں بنگلہ دیش میں ہندوؤں اور بلاگروں کے قتل کے واقعات ہوئے ہیں.
-جمعہ کو ہی پابنا ضلع میں مندر میں پجاری کے قتل کر دی گئی تھی.