نئی دہلی۔ تاج محل کو آلودگی اور دوسرے خطرات سے بچانے کے لئے نیشنل انوائرنمنٹ انجینئرنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (نيری) نے اپنی ایک ایسی رپورٹ جاری کی ہے، جسے مان لیا گیا تو ایک دن میں 9000 سے زیادہ سیاح تاج محل کا دیدار نہیں کر پائیں گے۔ یعنی پہلے آئیے، پہلے پائیے کا فارمولہ لاگو ہو سکتا ہے۔ حالانکہ ایسا صرف ہفتے کے آخر میں اور تہوار پر ہو گا۔ رپورٹ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کو سونپ دی گئی ہے۔
نيری نے کچھ خاص موقعوں پر سیاحوں کی تعداد نو ہزار تک محدود کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ اس دوران سیاح تاج محل میں صرف ڈیڑھ سے دو گھنٹے تک ہی رک سکیں گے۔ ان خاص موقعوں کو ہائی ٹورسٹ پوٹنشیل ڈیز سے جوڑا گیا ہے۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ مسلسل رپورٹ دے رہا ہے کہ تاج محل پر فضائی آلودگی بڑھ رہی ہے۔ وہیں نيری کی رپورٹ کے مطابق سیاحوں کی تعداد بڑھنے سے تاج محل گھس رہا ہے۔ اسی کے چلتے کئی مقامات پر تاج محل کو لکڑی سے کور کیا گیا ہے۔ جیسے تاج کی سیڑھیوں پر لکڑی لگائی گئی ہے۔
انہی وجوہات کے مدنظر نيری مسلسل تاج پر رپورٹ دیتی رہی ہے۔ موجودہ رپورٹ میں بھی نيری کے سائنسداں کیوی جارج نے کہا ہے کہ کسی بھی قیمت پر تاج محل میں سیاحوں کی تعداد ایک دن میں نو ہزار سے زیادہ نہیں کی جائے۔ وہیں سیاحوں کو کچھ خاص دنوں میں تاج کے اندر صرف ڈیڑھ سے دو گھنٹے ہی رکنے دیے جائیں۔
نيری نے ہائی ٹورسٹ پوٹنشیل ڈیز کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہفتہ اور اتوار، کوئی بھی تہوار کے دن، تہوار سے ایک دن پہلے اور ایک دن بعد کو ہائی ٹورسٹ پوٹنشیل ڈیز مانا جائے۔ تہوار کا انتخاب کرنے کی ذمہ داری اے ایس آئی پر چھوڑی گئی ہے۔ ایسا اس لئے کیا گیا ہے کیونکہ یہ تو صرف اے ایس آئی ہی جانتا ہے کہ کس تہوار پر اور اس سے ایک دن پہلے اور ایک دن بعد زیادہ سے زیادہ سیاح آتے ہیں۔ ذرائع کی مانیں تو اے ایس آئی بھی نيری کی رپورٹ کے ساتھ اپنی رضامندی ظاہر کر چکا ہے۔ جلد ہی رپورٹ سے متعلق اعلانات کئے جا سکتے ہیں۔