نئی دہلی : سپریم کورٹ نے تین طلاق کے خلاف دائر عرضیوں پر سماعت چار ہفتے کے لئے ملتوی کر دی۔ مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسٹر جنرل رنجیت کمار نے چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر کی صدارت والی بنچ سے درخواست کی کہ مسلم خواتین کے ازدواجی حقوق سے متعلق معاملے پر جواب کے لئے کچھ وقت درکار ہے ، جسے عدالت نے قبول کر لیا۔
عدالت عظمی نے جواب کے لئے حکومت کو چار ہفتوں کا وقت دیا۔ تین بار طلاق دے کر شادی ختم کرنے کے شرعی قانون کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ (اےآئی ایم پی ایل بی) نے عدالت میں اپنا حلف نامہ دائر کیا ہے۔ بورڈ نے مطالبہ کیا ہے کہ تین طلاق کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کو مسترد کیا جانا چاہئے۔ عدالت عظمی نے بورڈ کے حلف نامے پر حکومت سے جواب مانگا ہے۔ بورڈ نے حلف نامے کی شکل میں سپریم کورٹ کے نوٹس پر جواب میں کہا ہے کہ پرسنل لاء کا اصل ماخذ قرآن ہے۔ ایسے میں اس کی قانونی جواز کو پرکھا نہیں جا سکتا۔