مسلم پرسنل لا میں حکومتی مداخلت کے خلاف مسلم خواتین کی دستخطی مہم اور احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری۔ سپریم کورٹ میں حکومت کے دائر کردہ مسلم پرسنل لا سے متعلق حلف نامے سے مسلمانوں میں برہمی پائی جا رہی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ یکساں سول کوڈ اور تین طلاق کا معاملہ روز بروز طول پکڑتا ہی جارہا ہے۔ ابھی تک علما ئے کرام کے بیانات اور احتجاجی جلسے ہو رہے تھے لیکن اب اس معاملہ میں خواتین کی جانب سے بھی احتجاج و مظاہرہ کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ۔
ممبئی سے متصل تھانے کے مسلم اکثریتی علاقہ رابوڑی میں مسلم خواتین نے تین طلاق معاملہ کو حکومت کی سیاسی نااہلی کو چھپانے کا بہانہ بتاتے ہوئے کہا کہ اسلام میں خواتین کو جو عظمت و مقام ملا ہے وہ کہیں اور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام سے قبل لڑکیوں اور عورتوں کا جو مقام ومرتبہ تھا وہ سب ہی کو معلوم ہے ۔
اس دوران خواتین نے تین طلاق معاملہ کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کے خلاف پلے کارڈ وبینر اٹھا کر نہ صرف احتجاج کیا بلکہ شرعی قانون تین طلاق کی حمایت میں دستخطی مہم بھی شروع کی۔ مسلم خواتین نے کہا کہ ہم اسلامی نظام میں محفوظ ہیں۔ ہمیں شریعت میں کسی قسم کی ردو بدل یا دخل اندازی کی کوشش قبول نہیں ہے ۔