لکھنؤ:زبردست سیاسی بحران کا سامنا کر رہے “یادو خاندان” میں تیزی سے بدل رہے واقعات کے درمیان سماجوادی پارٹی (ایس پی) صدر ملائم سنگھ یادو کے چھوٹے شیو پال سنگھ یادو نے کہا ہے کہ نیتا جی کا ہر فیصلہ ان کی سر آنکھوں پر رہے گا۔مسٹر شیو پال یادو نے آج اپنے آبائی گاؤں اٹاوہ کے سیفئی میں کہا کہ “میں نیتا جی (ملائم سنگھ یادو) سے ملنے جا رہا ہوں. نیتا جی دہلی میں ہوں گے تو دہلی میں ملوں گا اور لکھنؤ میں ہوں گے تو لکھنؤ جاؤں گا۔ پارٹی کے تازہ واقعات سے دلبرداشتہ دکھائی دے رہے شیو پال یادو نے بار بار کہا “میں اور پارٹی دونوں ہی نیتا جی کے ساتھ ہیں۔ نیتا جی جو بھی ذمہ داری دیں گے اس کو نبھاؤ ں گا۔اہم محکموں کو چھینے جانے کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر یادو نے کہا کہ وزیر اعلی کا یہ استحقاق ہے کہ وہ کسے کابینہ میں رکھے اور کس کو ہٹائے ۔ محکموں کی تقسیم بھی وزیر اعلی کے دائرہ اختیار میں ہے ۔ پارٹی کے قدآور لیڈر نے حالانکہ اشارہ دیا وہ کابینہ سے استعفی دے سکتے ہیں۔ انہوں نے بار بار کہا، “نیتا جی نے تنظیم کی ذمہ داری دی ہے اور وہ تنظیم کو مضبوط کرنے کے لئے کوئی کورکسر نہیں چھوڑیں گے ۔ اس کیلئے جو بھی کرنا ہوگا کریں گے ۔ تنظیم میں اگر ضرورت پڑی تو تبدیلی بھی کریں گے ۔ ”
دوسری طرف پارٹی میں اکھلیش اور شیو پال حامی الگ الگ لام بند ہوتے دیکھے جا رہے ہیں۔ رات میں کالی داس مارگ پر بھی دونوں کے حامیوں نے اپنے اپنے لیڈر کے حق میں نعرے بازی کی۔ دونوں کے ہی سرکاری رہائش کالی داس مارگ پر واقع ہیں۔ سیفئی میں بھی نعرے بازی ہوئی۔ شیو پال کی موجودگی میں ان کے حامی نعرے لگا رہے تھے کہ “شیو پال تم آگے بڑھو ہم تمہارے ساتھ ہیں ۔واضح رہے کہ ایس پی صدر ملائم سنگھ یادو نے کل وزیر اعلی اکھلیش یادو کو پارٹی کے ریاستی صدر کے عہدہ سے ہٹا کر شیو پال یادو کو یہ ذمہ داری سونپ دی تھی۔ اس تھوڑی دیر بعد ہی وزیر اعلی نے اپنے چچا سے آبپاشی اور محکمہ تعمیرات عامہ جیسی اہم وزارت لے کر بنجرزمین کی ترقی کا وزیر بنا دیا تھا۔ تاہم بعد میں انہیں سماجی بہبود محکمہ کی اضافی ذمہ داری سونپی تھی۔اس سے پہلے وزیر اعلی نے چیف سکریٹری دیپک سنگھل کو ہٹا دیا تھا۔ مسٹر سنگھل شیو پال یادو کے قریبی مانے جاتے ہیں۔ اسی سلسلے میں وزیر اعلی نے گزشتہ پیر کو بدعنوانی کے ملزم کان کنی وزیر گایتری پرساد، پرجاپتی اور پنچایتی راج کے وزیر مملکت راجکشور سنگھ کوکابینہ سے باہر کا راستہ دکھا دیا تھا۔