بھوپال : شنکر آچاریہ سوروپانند نے آئی ایس آئی ایجنٹوں سے کنکشن پر بی جے پی اور آر ایس ایس کو آڑے ہاتھوں لیا۔ مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال سمیت دیگر شہروں سے پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کے 11 ایجنٹوں کی گرفتاری پر شنکراچاریہ سوامی سوروپانند جی مہاراج نے بی جے پی اور آر ایس ایس کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ شنکرآچاریہ نے کہا کہ بی جے پی اس بات کے لئے گنہگار نہیں ہے کہ اس سے وابستہ لوگ اس ریکٹ میں شامل ہیں ، بلکہ اس بات کیلئے ذمہ دار ہے کیونکہ بی جے پی کی پالیسیوں اور اصولوں میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے ، جس سے لوگ ایسا کام کرنے سے ڈریں۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار کے ساتھ وابستہ لوگ ایسا کام زیادہ کرتے ہیں۔
سوامی سوروپانند نے ایسے ایجنٹوں کو آستین کا سانپ قرار دیا اور کہا کہ یہ حکومت کے لئے خطرناک ہیں ۔ جن ستتا آن لائن کی خبر کے مطابق شنکرآچاریہ نے آر ایس ایس کو بھی نشانے پر لیتے ہوئے کہا کہ تہذیب وثقافت اور قوم پرستی کی دہائی دینے والے آر ایس ایس میں بھی کبھی بھی یہ نہیں بتایا جاتا ہے کہ بھگوان کون ہیں۔ شنکر آچاریہ نے واضح طور پر کہا کہ غداروں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، نہ تو وہ مسلمان ہیں اور نہ ہی ہندو۔
شنکرآچاریہ نے نرمدا سیوا یاترا پر مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کی بھی تنقید کی ۔انہوں نے کہا کہ نرمدا کا سفر ہوائی جہاز میں بیٹھ کر نہیں کیا جاتا۔ نرمدا بچانے کے لئے ہاترا تو نکالی جا رہی ہے ، لیکن کان کنی پر لگام لگانے میں بی جے پی حکومت ناکام ثابت ہوئی ہے۔ شنکرآچاریہ نے کہا کہ کان کنی کرنے والے غیر قانونی کاروباری غریب سے کروڑپتی ہو گئے ، لیکن کبھی بھی ان کے خلاف حکومت نے کسی بھی طرح کی کوئی کارروائی نہیں کی ۔
واضح رہے کہ مدھیہ پردیش کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کے لئے جاسوسی کرنے کے الزام میں 11 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ یہ لوگ غیر قانونی ٹیلی فون ایکسچینج چلا رہے تھے اور اسی کے ذریعے آئی ایس آئی کو انٹیلی جنس اطلاعات بھیج رہے تھے۔ گرفتار ملزموں میں بی جے پی آئی ٹی سیل کا ایک رکن شامل بھی ہے۔ دھرو سکسینہ نام کا یہ شخص بی جے پی آئی ٹی سیل کا عہدیدار بھی رہا ہے۔