بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی کو برا بھلا کہنے کے ملزم دياشنكر سنگھ نے ایک بار ان پر ٹکٹ فروخت کرنے کا الزام لگایا ہے ۔ بی جے پی سے نکال جانے کے بعد دياشكر سنگھ فرار ہیں اور پولیس ان کی تلاش کر رہی ہے ۔ انگریزی اخبار ٹائمز آف انڈیا کو دیئے انٹرویو میں دياشنكر سنگھ نے کہا کہ انہیں اپنے بیان پر افسوس ہے ، لیکن انہوں نے پھر دعوی کیا کہ مایاوتی پیسے لے کر ٹکٹ بیچتی ہیں ۔
دیا شنکر نے کہا کہ میں نے جو بھی کہا تھا ، وہ بہت غلط تھا اور مجھے اس پر افسوس ہے ۔ 19 جولائی کو میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے وقت مجھ سے یہ چوک ہو گئی ۔ تاہم یہ سچ ہے کہ جو بھی شخص ٹکٹ کی زیادہ قیمت دیتا ہے، بی ایس پی سربراہ انہیں ہی ٹکٹ بیچتی ہیں ۔ میں نے نازبیا تبصرہ کیلئے اسی دن معافی مانگی تھی اور پھر مانگ رہا ہوں ۔
معذرت بہن جی ، لیکن آپ ٹکٹ بیچتی ہیں ، بی جے پی سے معطل دیا شنکر کا پھر الزام
فرار ہونے اور پولیس کے ساتھ تعاون سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں پولیس کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے تیار ہوں اور مجھے جہاں بھی حاضر ہونے کو کہا جائے گا ، میں ہو جاؤں گا ۔ لیکن سب سے پہلے مجھے خود کو بچانا ہے ۔ بی ایس پی کے کچھ لیڈر اور کارکنوں نے میری زبان کاٹنے اور سر پر انعام کا اعلان کیا ہے ۔ دوسری بات مجھے آج تک ایف آئی آر کی کاپی تک نہیں ملی ہے ۔ مجھے میڈیا کے ذریعے ہی کیس کی اطلاع ملی ۔
بی ایس پی پر پلٹ وار کرتے ہوئے دیا شنکر نے کہا کہ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ معافی مانگنے کے بعد بھی بی ایس پی کے جنرل سکریٹری نسیم الدین میری بیوی اور بیٹی کو کھلے عام دھمکی دے رہے ہیں ۔ وہ کس طرح میری نابالغ بیٹی کے خلاف ایسا بول سکتے ہیں ؟ کیا اس کی عزت مایاوتی سے کم ہے؟۔