ریاض۔ مسلمان ملک اسلامی انتہاپسندوں کے خاتمہ کے لئے پیش قدمی کریں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عرب اسلامک امریکن سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے دورے کے موقع پر تقریر کرتے ہوئے مسلم دنیا پر زور دیا ہے کہ وہ انتھاپسندی سے نمٹنے کے لیے آگے بڑھیں۔ انھوں نے کہا کہ شدت پسندی کے خلاف جنگ عقائد کے خلاف جنگ نہیں ہے بلکہ یہ ’نیکی اور بدی‘ کی جنگ ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ جنھوں نے مسند صدارت پر بیٹھنے کے بعد اپنے پہلے عالمی دورے کے لیے سعودی عرب کو چنا، ریاض میں عرب اسلامک امریکن سربراہی اجلاس میں خطاب کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ’انھیں زمین سے باہر نکال دو۔’انھوں نے سعودی عرب کے مخالف ملک ایران پر الزام لگایا کہ وہ خطے میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے۔
سعودی عرب میں اپنے اس اہم خطاب میں انھوں نے کہا کہ ‘انتہا پسندوں کو دنیا سے ختم کر دیں۔’ انھوں نے کہا کہ شدت پسند گروپوں کا توڑ کرنے کے لیے امریکہ کا انتظار نہیں کیا جانا چاہیے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر کو جو ان کی انتخابی مہم کے دوران اپنے موقف سے یکسر مختلف ہے اس تبدیلی کو اپنے طرز عمل کو ٹھیک کرنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
ایران پر تنقید کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ‘ وہ حکومت جو دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں دیتی ہے، مالی مدد کرتی ہے، وہ حکومت اس خطے میں عدم استحکام کے لیے ذمہ دار ہے۔ میں بات کر رہا ہوں ایران کی۔ لبنان سے لے کر عراق اور یمن تک ایران دہشت گردوں کو مالی مدد دیتا ہے، اسلحہ فراہم کرتا ہے اور دہشت گردوں، ملیشیا اور دوسرے شدت پسند گروہوں کی تربیت کرتا ہے جو خطے میں تباہی اور افراتفری پھیلاتے ہیں اور اسرائیل کی تباہی کے خواہاں ہیں اور امریکہ کے لیے موت کے نعرے لگاتے ہیں۔
یاد رہے کہ سنیچر کو ڈونلڈ ٹرمپ نے بحیثیت صدر اپنے پہلے غیر ملکی دورے کا آغاز سعودی عرب کے ساتھ ساڑھے تین سو ارب ڈالر کے معاہدوں سے کیا۔ ان معاہدوں میں ایک سو پچاس ارب ڈالر کا اسلحے سے متعلق معاہدہ بھی شامل ہے۔ امریکی خبر رساں ادارے سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ کی اسلام کے بارے میں تقریر کے مصنف صدر کے مشیر سٹیون ملر ہیں۔ ماضی میں صدر ٹرمپ اسلام کے حوالے سے متنازع بیانات دے چکے ہیں جیسے کہ وہ امریکہ میں مسلمانوں کی ڈیٹا بیس بنانے پر غور کر سکتے ہیں۔