ممبئی ۔ مالیگاؤں بم دھماکہ میں سادھوی پرگیہ سنگھ کیخلاف این آئی اے کے پاس ثبوت نہیں ہیں۔ مالیگاؤں میں 2008میں ہونے والے بم دھماکوں کی اہم ترین ملزمہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکرکو بامبے ہائی کورٹ نے اس بنیاد پر ضمانت دینے کا منشا ء ظاہر کیا ہے کہ تفتیشی ایجنسیوں کے پاس اس کے خلاف چند ٹوٹی پھوٹی آیڈیو اورویڈیو کلپ کے علاوہ کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے جو عدالت میں پیش کیے گئے ہیں اوراس کااظہار کیا گیا ہے کہ سادھوی کے خلاف کوئی پختہ ثبوت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ 2009میں مہاراشٹر اے ٹی ایس نے جو فردجرم دائر کی اور پرگیہ ٹھاکرکو اہم ملزم قراردیا گیا تھا ،لیکن اب تفتیشی ایجنسی کے رویہ میں تبدیلی واقع ہوئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ دراصل یہ کیسٹ ملزمہ سادھوی ٹھاکر،کرنل پروہت سمیت دیگر دھماکہ ملزمین کے درمیان ہونے والی گفتگو پر مبنی ہے جس میں انہوں نے سازش رچی تھی۔ مہاراشٹر کے پاورلوم کے لیے مشہورمالیگاؤں شہر میں بم دھماکہ میں چار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
ہائی کورٹ نے ایجنسی کو ہدایت دی ہے کہ وہ ملزمین کے کال ریکارڈ س کو تحریری طورپر ریکارڈ پر لائے کیونکہ ایک دھماکہ ملزم نے این آئی اے کے بارے میں مطلع کیا کہ اس نے اس معاملہ کی شروع سے جانچ نہیں کی ہے۔
دراصل اے ٹی ایس اور این آئی دونوں کے موقف میں کافی فرق نظرآتا ہے ۔اے ٹی ایس کی فردجرم میں کہا گیا ہے کہ ملزمین کی میٹنگ فرید آباد،بھوپال،اندور،کولکتہ اوراجین میں منعقد ہوئی اور ان سے لیپ ٹاپ ضبط کیا جس سے حاصل تین ویڈیو کو کالینہ لیبرٹری میں جانچ کے لیے بھیجا گیا ہے۔ یہ لیپ ٹاپ اپادیہ دیویدی کا تھا۔اس چارج شیٹ میں ان ملزمین کی کام کی نوعیت پیش کی گئی ہے کہ کس نے کیا انجام دیا۔این آئی اے نے اے ٹی ایس کو کیسٹ کے بارے میں تفصیل پیش نہیں کی ۔