حکومت نے کہا – کوئی کمی نہیں، افواہ پھیلانے والوں سے سختی سے نپٹیں گے
نئی دہلی\ لکھنو۔ افواہ کے بعد دہلی این سی آر ، یو پی میں 400 روپے کلو میں نمک فروخت ہوا۔3 بسیں توڑی گئیں۔ یوپی میں 6 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دہلی-این سی آر اور اتر پردیش سمیت ملک میں نمک کی قلت کی افواہ سے نمک کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔
افواہوں نے ایسا اثر دکھایا کہ بیس روپے فی کلو بکنے والے نمک کی قیمت 100 سے 400 روپے کلو تک پہنچ گئی. جمعہ دیر شام کو نمک خریدنے کے لئے ایسی بھگدڑ مچی کہ ہر کوئی نمک خریدنے کی فکر میں اپنے اپنے گھر سے نکل پڑا۔ جہاں ایک پیکٹ سے کام چلتا تھا ان لوگوں نے لائن لگا کر 5-5 پیکٹ نمک خریدا. گھبراہٹ اور نمک کسی بھی طڑھ حاصل رکنے کی فکر میں دہلی، لکھنو سمیت کئی مقامات پر توڑ پھوڑ بھی ہوئی۔
کئی دکانداروں کو عوام کی جنونی کیفیت دیکھتے ہوئے خود کو دکان کے اندر بند کرنا پڑا۔ کئی دکانوں میں لوگ گھس گئے بالخر پولیس فورس کو مورچہ سنبھالنا پڑا۔ مرکزی اور ریاستی حکومت کی جانب سے اقدامات کئے گئے۔ عوام سے اپیلیں بھی کی گئیں کہ افواہوں پر دھیان نہ دیں۔ نمک کی کوئی کمی نہیں ہے۔ افواہ پھیلانے والوں سے سختی سے نپٹا جائے گا لیکن تب تک کافی دیر ہو چکی تھی۔
سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہیں اپنا کام دکھا چکی تھیں۔ لکھنو میں مالوں اور مختلف دکانوں پر لوگ نمک کی فکر میں دوڑتے نظر آئے۔ چوک اور نخاس میں کئی دکانوں میں لوگ گھس گئے اور دکانداروں اور گاہکوں میں تلخ بحث اور مارپیٹ کی نوبت آگئی۔ نخاس میں واقع وشال میگا مال میں لوگ باقاعدہ ای رکشہ لے کر پہنچ گئے اور نمک کے ساتھ ساتھ شکر، دالیں اور باقی جنس کا سامان بھی خریدنا شروع کر دیا۔
نمک کی وجہ سے مچی افرا تفری کی خبر سن کر ایس ایس پی منجل سینی پوری فورس کے ساتھ پہنچ گئی اور نخاس اکبری گیٹ اور پرانے لکھنو کے دیگر علاقوں میں گشت کر حالات پر قابو کیا اور لوگوں کو سمجھایا کہ گھبرائے نہیں۔ نمک کی کمی کی صرف افواہ پھیلی ہے اسکی کوئی کمی نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کو بھی بیان جاری کرکے کہنا پڑا کہ نمک کی کوئی کمی نہیں ہے۔ بڑی تعداد میں لوگ ہند آیل مل میں گھس گئے۔ حالات کے پیش دکاندار کو پولیس کو بلانا پڑا۔
دوسری جانب دہلی میں افرا تفری میں تین بسوں میں توڑ پھوڑ کی گئی. گجرات میں لوگوں کو کنٹرول کرنے کے لئے طاقت کا استعمال کرنا پڑا. ادھر، فوڈ منسٹر رام ولاس پاسوان نے قلت کی خبروں کو کوری افواہ بتایا ہے. انہوں نے کہا، “نمک کی کوئی کمی نہیں ہے. ریاستی حکومتوں کو افواہ پھیلانے والوں پر کارروائی کرنی چاہئے.” افواہ پھیلانے کے الزام میں یوپی کے غازی آباد سے 6 لوگ گرفتار بھی کئے گئے. یہاں کے ایس ایس پی دیپک کمار نے گرفتاری کنفرم کیا. بتا دیں کہ گجرات میں شوگر کے قلت کی بھی افواہ اڑی تھی.
کہاں سے اڑی نمک قلت کی افواہ …
افواہ ویسٹ یوپی کے کچھ اضلاع سے اڑی. مرادآباد، لکھنؤ، رام پور میں حالت خراب تھی. کانپور میں پتھراؤ تو گونڈا کے سبزی مارکیٹ میں لوٹ کی خبریں بھی ہیں. سب سے زیادہ اثر یوپی میں. یوپی کے علاوہ دہلی، این سی آر، ہریانہ، مدھیہ پردیش، گجرات اور ممبئی میں بھی افواہ کا اثر دیکھا گیا. مدھیہ پردیش کے اندور میں نمک خریدنے لوگوں کو کی بھیڑ کو افسروں نے سمجھاش دے کر گھر روانہ کیا. اتراکھنڈ میں 400 روپے فی کلو تک نمک بیچے جانے کی خبر ہے.
مرکز کی فوڈ منسٹری نے کہا، ملک میں نمک کی کوئی کمی نہیں. رام ولاس پاسوان نے ریاست حکومتوں سے افواہ پھیلانے والوں سے نمٹنے کو کہا. گجرات کے ڈپٹی سی ایم نتن پٹیل نے کہا، ریاست میں نمک شکر کی کوئی کمی نہیں ہے. گجرات نمک پروڈکشن کرنے والا سب سے بڑی ریاست ہے. حکومت کے پاس کافی تعداد میں اسٹاک. دہلی کے وزیر اعلی کیجریوال نے کہا، “کچھ لوگ افواہ پھیلا رہے ہیں کہ نمک اور شوگر کی کمی ہو گئی ہے. یہ سراسر غلط ہے. اگر کوئی ذخیرہ اندوزی کرے گا تو بخشا نہیں جائے گا.” یوپی میں سی ایم اکھلیش یادو نے تمام ضلع اس کو آرڈر جاری کیا کہ نظر رکھیں اور افواہ پھیلانے والوں پر سخت کارروائی کریں.