سوئٹزرلینڈ کے راجر فیڈرر نے روٹرڈیم اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے فائنل میں گریگر دمترو کو شکست دے کر ٹینس کی عالمی درجہ بندی میں ایک بار پھر پہلی پوزیشن حاصل کر لی ہے۔
اتوار کو کھیلے جانے والے فائنل میں فیڈرر نے ٹینس کی عالمی درجہ بندی میں پانچویں نمبر پر براجمان دمتری کو 6-2، 6-2 کے سکور سے شکست دی۔
فیڈرر اب تک 20 گرینڈ سلام ٹائٹل جیت چکے ہیں اور اس فتح کے نتیجے میں وہ سب سے زیادہ عمر میں عالمی نمبر ایک درجے پر پہنچنے والے ٹینس کھلاڑی بن گئے ہیں۔
فیڈرر نے 36 برس کی عمر میں کارنامہ انجام دے کر ِخاتون کھلاڑی سرینا ولیمز کا ریکارڈ توڑا ہے جنھوں نے 35 سال کی عمر میں دنیا کی نمبر ایک کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
اپنی فتح کے بعد ان کا کہنا تھا ’ٹینس کی عالمی درجہ بندی میں دوبارہ پہلے نمبر پر آنا ناقابلِ یقین ہے۔ یہ میری زندگی کے بہترین ہفتوں میں سے ایک ہے۔‘
فیڈرر فروری سنہ 2004 میں پہلی بار ٹینس کی عالمی درجہ بندی پر پہلے نمبر پر آئے تھے۔
فیڈرر نے تیسری بار روٹرڈیم اوپن ٹینس ٹورنامنٹ جیتا ہے۔ یہ ان کے کریئر کا 97 واں ٹائٹل ہے۔
انھیں امریکہ کے جمی کارنر کا ریکارڈ برابر کرنے کے لیے مزید 12 ٹائٹلز کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ جمی کارنر نے اپنے کریئر میں 109 ٹائٹلز جیت رکھے ہیں۔
راجر فیڈرر نے 1998 میں پروفیشنل ٹینس کھیلنا شروع کی اور سنہ 2002 سے لے کر نومبر 2014 تک وہ مسلسل دنیا کے دس بہترین ٹینس کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل رہے ہیں۔