پی ٹی آئی لیڈر عمران خان کی جانب سے 50سالہ بشریٰ وٹو سے تیسری شادی کی تصدیق کے موقع پر ان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے ان پر الزام لگایا ہے کہ وہ ان سے شادی شدہ ہوتے ہوئے بے وفائی کے مرتکب ہوئے، عمران سچے آدمی نہیں، بشریٰ اور عمران کے برسوں سے ناجائز تعلقات تھے، مجھے معلوم ہے ان کی شادی یکم جنوری کو ہوئی اور میری طرح ہی 2ماہ بعدشادی کااعلان کیا۔
ٹائمز کا کہنا تھا کہ عمران خان کی تیسری شادی کی رپورٹ عمر چیمہ نے دی۔ تیسری شادی سے عمران خان کے کردار، فیصلے اور بھروسے پر سوالات اٹھ رہے ہیں تاہم فواد چوہدری نے ریحام کے الزامات بھی مسترد کردئیے ہیں۔
برطانوی اخبار سے گفتگو میں ریحام کا کہنا تھا کہ عمران خان اور بشریٰ وٹو میں تعلقات کا آغاز2015ء میں ان کی دس ماہ کی شادی کے طلاق پر اختتام سے قبل ہوگیا تھا، وہ بشریٰ کے ساتھ تین سال قبل رابطے میں تھے جب وہ ان کی اہلیہ تھیں اور وہ سچے مرد نہیں اور ان سے شادی کے دوران بھی ایسے تعلقات میں ملوث ہوکر پاکستان کا احترام نہیں کررہے، یہ پی ٹی آئی کے ٹوٹنے کا عمل ہے۔
ریحام خان نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان اور بشریٰ وٹو میں برسوں تک ناجائز تعلقات رہے۔ بیگم وٹو اور ان کے سابق شوہر عمران خان کے اسٹاف نے عمران کی دوسری شادی کے موقع پر تصدیق کردی تھی کہ عمران خان اپنی نئی اہلیہ سے مل چکے ہیں، یہ ان لوگوں (بیگم وٹو اور عمران کے اسٹاف) کے الفاظ ہیں جو پیر اور مرید رہے ہیں۔ دونوں نے تصدیق کردی تھی کہ وہ گزشتہ 3سال سے ہدایات لے رہے ہیں، پیر کے سابق شوہر نے بھی اس کی تصدیق کردی تھی، اس وقت وہ ان کی اہلیہ تھیں۔
ٹائمز نے کہا ہے کہ تیسری شادی سے عمران خان کے کردار، فیصلے اور بھروسے پر سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ عمران خان کے سیاسی مخالفین نے ان تعلقات کو ان کے بارے میں عدم بھروسے کی علامت قرار دیا ہے۔ خدشات ہیں کہ تیسری شادی ان کی حمایت کو کمزور کرسکتی ہےکیونکہ قدامت پرست اسلام کی کچھ توضیحات میں پیری مریدی متنازعہ ہے۔