گوالیار: رتن ٹاٹا ، ہندوستان کے بڑے صنعت کار نے ملک میں بڑھتے ہوئے عدم برداشت کے ماحول پر تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدم برداشت ایک لعنت کی طرح ہے، گزشتہ چند دنوں سے ہم اسے دوبارہ دیکھ رہے ہیں۔ رتن ٹاٹا کے اس بیان کے بعد ملک میں ایک مرتبہ پھر عدم برداشت کو لے کر بحث گرما سکتی ہے۔ ہفتہ کو دیر رات رتن ٹاٹا نے کہا کہ میں سوچتا ہوں کہ ہر شخص جانتا ہے کہ عدم برداشت کہاں سے آ رہی ہے؟ یہ کیا ہے؟ ملک کے ہزاروں اور لاکھوں میں سے ہر کوئی عدم برداشت سے آزاد ملک چاہتا ہے۔
انہوں نے سندھیا اسکول کے 119 یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کانگریسی لیڈر جیوترادتیہ سندھیا کے عدم برداشت کے بارے میں ظاہر کئے خیال کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ‘سندھیا نے عدم برداشت کے بارے میں اپنے خیالات پیش کئے ، یہ ایک لعنت ہے، جسے ہم آج کل دیکھ رہے ہیں۔ ‘ رتن ٹاٹا نے کہا کہ ‘ہم ایسا ماحول چاہتے ہیں ، جہاں ہم اپنے ساتھیوں سے محبت کریں، انہیں موت کے گھاٹ نہیں اتاریں اور انہیں یرغمال نہیں بنائیں ، بلکہ خیر سگالی کے ماحول میں رہیں۔
رتن ٹاٹا سے پہلے سندھیا نے اسکول کے طلبہ سے کہا کہ ‘ہم چاہتے ہیں کہ آپ فاتح بنیں، ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ آپ مفکر بنیں۔ بحث، تبادلہ خیال اور اختلاف مہذب معاشرے کی پہچان ہوتی ہے۔ ‘ سابق مرکزی وزیر سندھیا نے کہا کہ ملک میں آج ‘عدم برداشت کا ماحول ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ‘ہر شخص کو یہ بتایا جا رہا ہے کہ اسے کیا بولنا ہے، کیا سننا ہے، کیا پہننے کے لئے اور کیا کھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختلافات کی بنیاد پر کارروائی ہمارے معاشرے کی ترقی کے خلاف ہے۔