تہران۔ رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی امامت میں آج صبح تہران یونیورسٹی میں مرحوم آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی امامت میں آج صبح تہران یونیورسٹی میں مرحوم آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں صدر مملکت، پارلیمنٹ کے اسپیکر، عدلیہ کے سربراہ ، کابینہ کے اراکین، آیات عظام، علمائے کرام ،ایران کی سیاسی و مذہبی شخصیات اور لاکھوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کے بعد مرحوم کے پیکر کو مرقد امام خمینی(رہ) کی طرف تدفین کے لیے روانہ کیا گیا جہاں انہیں سپرد خاک کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ ایران کے سابق صدر اور ملک کی نامور سیاسی شخصیت علی اکبر ہاشمی رفسنجانی کا 82 برس کی عمر میں گذشتہ روز انتقال ہو گیا تھا۔ وہ دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔ اتوار کو تہران کے اسپتال میں علی اکبر رفسنجانی کو لایا گیا، جہاں وہ انتقال کر گئے۔
ایران کی حکومت نے اُن کے انتقال پر تین دن کے سوگ کا اعلان کیا ہے۔ اس موقع پر عام تعطیل ہو گی۔ سابق صدر ہاشم رفسنجانی سنہ 1934 میں جنوب مشرقی ایران میں ایک کسان گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ ایران میں سنہ 1989 سے 1997 تک صدارت کے عہدے پر فائز رہے تھے تاہم سنہ 2005 میں انھیں محمود احمدی نژاد سے شکست ہوئی تھی۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے علی اکبر رفسنجانی سے اختلافات کے باوجود اُن کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے مشکل اور ناقابلِ برداشت قرار دیا۔ آیت اللہ علی خامنہ ای نے علی اکبر رفسنجانی کو ’جد و جہد کا ساتھی‘ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’بعض اوقات اتنے طویل عرصے میں مختلف آرا اور اُن کے اظہار سے بھی دوستی ختم نہیں ہوئی۔‘