نئی دہلی۔ سماج وادی پارٹی میں گھر کی لڑائی کے سبب تنازعات عروج پر پہنچ گئے ہیں. اتر پردیش میں وزیر اعلی اکھلیش یادو اور سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر اور قدآور وزیر شیو پال سنگھ یادو کے درمیان جاری تضاد کھل کر سامنے آ گیا ہے. اب رام گوپال یادو نے کارکنوں کو خط لکھ کر حامیوں اور مخالفین کے درمیان خط فاصل کھینچ دی ہے. جسکی وجہ سے سماج وادی پارٹی میں تقسیم کے واضح امکانات نظر آ رہے ہیں .
ہفتہ کو اٹھے سیاسی گھمسان نے سماج وادی پارٹی اور خاندان میں اختلاف کو کھل کر سب کے سامنے لا دیا. اب سماج وادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ کے بھائی رام گوپال یادو نے اکھلیش کے مخالفین کو نشانے پر لیا ہے. انہوں نے کارکنوں کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں اکھلیش مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیا. مخالف اکھلیش کی رتھ یاترا میں رکاوٹ ڈالنے کی سازش کر رہے ہیں. رتھ یاترا مخالفین کے گلے کی ہڈی بن گئی ہے.
رام گوپال نے لکھا ہے کہ کچھ لوگ غلط بیان بازی کر رہے ہیں. ہماری سوچ مثبت ہے، جبکہ مخالفین کی سوچ منفی ہے. وہ اکھلیش کو شکست دینے کی سازش رچ رہے ہیں. صلح کی کوشش کے ذریعے اکھلیش کا سفر روکنے کی سازش کی جا رہی ہے.
رام گوپال نے لکھا کہ اکھلیش کی مخالفت کرنے والے اسمبلی کا منہ نہیں دیکھ پائیں گے. نہ ڈریں، نہ پریشان ہوں. جہاں اکھلیش وہاں فتح. انہوں نے کارکنوں سے اکھلیش کی حمایت میں جٹنے کی اپیل کی ہے تاکہ اکھلیش کی پھر حکومت بنے. وہیں اکھلیش یادو نے آج صبح 11 بجے سماج وادی پارٹی کے ممبران اسمبلی اور حامیوں کا اجلاس بھی طلب کیا ہے. اس اجلاس میں شیو پال حامی ممبران اسمبلی-رہنماؤں کو نہیں بلایا گیا ہے.
اجلاس میں اديوير سنگھ، سنیل ساجن، سے آنند بھدوريا، سنجے لاٹھر بھی شامل ہوں گے. پارٹی سے نکالے گئے تمام لیڈر میٹنگ میں شامل ہوں گے. اديوير کو کل ہی پارٹی سے برخاست کیا گیا تھا. انہوں نے ہی ملائم سنگھ کو خط لکھا تھا جس میں اکھلیش کی سوتیلی ماں سادھنا گپتا کا ذکر تھا.