نئی دہلی: راجستھان حکومت نے کالے ہرن کے شکار کے معاملے میں بالی ووڈ اداکار سلمان خان کو بری کئے جانے کےخلاف سپریم کورٹ میں خصوصی عرضی(ایس ایل پی)دائر کی ہے۔ ریاستی حکومت کی اپیل پر دیوالی کے بعد سماعت کئےجانے کا امکان ہے۔جودھپور ہائی کورٹ نے گزشتہ 25جولائی کو کالے ہرن کے دو معاملوں سے سلمان خان کو بری کردیا تھا۔ یہ فیصلہ آنے کے بعد راجستھان حکومت نے کہاتھا کہ اس معاملے میں حکومت خصوصی کمیٹی کی رائے لے گی اور اس کی بنیاد پر آگے کا قدم اٹھایا جائے گا۔18سال پہلے فلم ہم ساتھ ساتھ ہیں کی شوٹنگ کی دوران یہ دونوں معاملے سامنے آئے تھے۔ گھوڑا فارم میں سلمان کو راجستھان کی ایک ذیلی عدالت نے پانچ سال اور بھواد معاملے میں ایک سال کی سزا سنائی تھی۔اس کے خلاف سلمان نے ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔سلمان پر الزام ہے کہ انہوں نے بھواد گاؤں میں 26اور 27ستمبر1998کی رات اور گھوڑافارم میں اگلے دن ہرن کا شکار کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ 1998 میں کالے ہرن کے شکار کے معاملے کے ایک اہم گواہ ہریش دلانی کے سامنے آنے کے بعد راجستھان حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ اس معاملے میں سلمان کو بری کرنے کے حکم کو چیلنج دے گی۔ساتھ ہی ریاستی حکومت نے یہ فیصلہ بھی کیا تھا کہ وہ دلانی کو 24گھنٹے سکیورٹی مہیا کرائے گی۔کچھ ماہ پہلے ہی سلمان خان اس معاملے کے اہم گواہ دلانی کے سامنے آئے تھے۔انہوں نے کہا تھا کہ اگر ان کے خاندان کی حفاظت کی گارنٹی دی جائے تو وہ اپنا بیان دے سکتے ہیں۔انہوں نے ایک بار پھر بتایا تھا کہ سلمان خان کے کالے ہرن کے شکار کرنے والے دن وہی گاڑی چلارہے تھے۔
دلانی نے بتایا تھا کہ سلمان نے کالے ہرن کو دیکھ کر بندوق نکالی،انہوں نے پہلافائر کیا،لیکن کالا ہرن بچ گیا۔ اس کے بعد انہوں نے دوسرا فائر کیا تو کالے ہرن کو گولی لگنے سے وہ زخمی ہوکر گر پڑا۔اس کے بعد سلمان گاڑی سے اتر کر گئے اور کچھ پڑھکر چھری سے اسے حلال کردیا۔ اس معاملے میں دلانی نے کہا تھا،’’میرے والد کو دھمکیاں مل رہی تھیں اس لئے میں جودھپور چھوڑ کر نزدیک علاقے میں چلا گیا تھا،اگر مجھے پولیس سکیورٹی ملی تو میں اپنا بیان دے سکتاہوں۔میں اب بھی اپنے پہلے بیان پر قائم ہوں کہ اس کالے ہرن کو سلمان خان نے ہی مارا تھا۔ اس سے پہلے گواہ نہ ہونے کی وجہ سے جودھپور ہائی کورٹ نے ذیلی عدالت کے اس فیصلے کو خارج کردیا تھا،جس میں اداکار کو پانچ سال کی سزا سنائی گئی تھی۔ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ یہ بات ثابت نہیں ہوتی کہ سلمان نے اپنی لائسنس گن سے ہی کالے ہرن کو مارا تھا۔