لکھنؤ۔ یوپی کانگریس صدر راج ببر نے اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد استعفی کی پیشکش کی۔ اترپردیش اسمبلی انتخابات میں شکست فاش کی اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر راج ببر نے استعفی کی پیشکش کی ہے۔ اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد کانگریس نائب صدر راہل گاندھی نے پارٹی میں وسیع پیمانہ پر تبدیلی کے اشارے دیے ہیں۔ مسٹر ببر کے استعفی کے بارے میں پارٹی کے ریاستی لیڈروں نے اگرچہ لاعلمی کا اظہار کیا ہے، لیکن ان کے قریبی ذرائع نے آج یہاں يو این آئی کو بتایا کہ مسٹر ببر نے اپنا استعفی کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کو بھیج دیا ہے۔ سب سے مشکل دور سے گزر رہی کانگریس پارٹی نے ریاستی اسمبلی انتخابات میں اب تک کی سب سے کم صرف سات سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔
عام طور پر انتخابات میں شکست کے بعد کانگریس کے ریاستی صدر اپنا استعفی دیتے رہے ہیں ۔ سال 2012 کے اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد اس وقت کی ریاستی صدر ریتا بہوگنا جوشی نے استعفی دے دیا تھا۔ اس کے بعد نرمل کھتری کو ریاستی صدر بنایا گیا جبکہ پرمود تیواری کی جگہ پردیپ ماتھر کو اسمبلی میں کانگریس کا لیڈر بنایا گیا۔ کانگریس نے سال 2012 کے انتخابات میں 29 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔
سال 2014 میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد نرمل کھتری کو ہٹا کر راج ببر کو ریاست کا نیا صدر بنایا گیا۔ مسٹر پردیپ ماتھر کے انتخابات میں شکست کے بعد اسمبلی میں نیا لیڈر منتخب کیا جانا ہے۔ پچھلی اسمبلی کے صرف دو کانگریسی دوبارہ منتخب ہوئے ہے۔ اس میں کشی نگر سے اجے کمار عرف کوللو اور پرتاپگڈھ کی رام پور خاص سیٹ سے آرادھنا مشرا عرف مونا شامل ہیں۔ محترمہ آرادھنا مشرا کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا رکن پرمود تیواری کی بیٹی ہیں۔