لکھنئو۔ راہل گاندھی نے مودی پر جوابی حملہ میں کہا مودی جی کو دوسروں کے باتھ روم میں جھانکنا پسند ہے۔ سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو اور کانگریس نائب صدر راہل گاندھی نے لکھنؤ میں ہفتہ کو مشترکہ پریس کانفرنس میں کم از کم مشترکہ پروگرام جاری کیا۔ ایس پی۔ کانگریس کے مشترکہ پروگرام کے اہم نکات میں غریبوں کے لئے اسمارٹ فون، ہنرمندی کا فروغ، مفت سائکلیں اور مکان شامل ہیں۔
اکھلیش نے کہا کہ پہلے مرحلے کی پولنگ کے ابتدائی ووٹنگ کے رجحانات سے خوش ہوں۔ ابتدائی ووٹ ایس پی۔ کانگریس اتحاد کو ملے اور اس وجہ سے اتحاد آگے رہے گا۔ جذبات اور غصہ کی کوئی ضرورت نہیں۔ یہ انتخابات ریاست کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ہیں۔ جبکہ راہل نے کہا، ہمیں نوجوانوں اور دور اندیشی والی حکومت چاہئے۔ مشترکہ پروگرام میں یہ دس نکات ترقی کی بنیاد ہیں۔
اکھلیش-راہل نے پی ایم مودی پرسادھا نشانہ
اکھلیش اور راہل گاندھی نے اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی پر جم کر نشانہ سادھا۔ اکھلیش نے وزیر اعظم نریندر مودی کے کنڈلی والے بیان پر کہا کہ انٹرنیٹ کے اس دور میں کسی کی بھی ‘کنڈلی’ صرف ایک ‘کلک’ محض کے فاصلے پر ہے۔ وزیر اعظم اور بی جے پی کو لوگوں کو ‘گمراہ’ نہیں کرنا چاہئے اور آگے آکر یہ بتانا چاہیے کہ انہوں نے ریاست کو کیا دیا، جہاں سے این ڈی اے کے سبھی ممتاز رہنما منتخب ہوئے ہیں۔ سی ایم اکھلیش نے کہا، وزیر اعظم من کی بات کرتے ہیں، لیکن کام کی بات نہیں۔
وہیں، راہل گاندھی نے بھی پی ایم مودی پرکئی زبانی حملے کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی کو ‘کنڈلی’ پڑھنا، گوگل پر سرچ کرنا اور دوسروں کے باتھ روم میں جھانکنا پسند ہے، لیکن ایک وزیر اعظم کے طور پر وہ ناکام ہیں، انہیں اتر پردیش کے انتخابات کے نتائج سے جھٹکا لگے گا۔
راہل نے کہا کہ سماج وادی پارٹی اور کانگریس میں 403 سیٹوں میں سے 99 فیصد پر کوئی مسئلہ نہیں ہے، باقی سیٹوں پر مسائل کو حل کیا جا رہا ہے۔ ہم ساتھ مل کر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ یہ کہنا غلط ہے کہ اتحاد میں کوئی کوآرڈنیشن نہیں ہے۔