مقبوضہ بیت المقدس۔ اسرائیلی جیل میں دو ماہ سے زاید عرصے سے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی شہری بلال کاید اور دیگر بھوک ہڑتالی اسیران کے ساتھ فلسطین میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں واقع انسانی حقوق کی تنظیم ریڈ کراس کے دفترکے باہر سیکڑوں افراد نے بلال کاید کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے دھرنا دیا۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس میں الشیخ جراح کالونی میں واقع ریڈ کراس کے دفتر کے باہر سیکڑوں افراد نے دھرنا دیا، مظاہرین نے عالمی تنظیم سے مطالبہ کیا کہ وہ بلال کاید اور دیگر اسیران کی اسرائیلی جیلوں سے رہائی اور ان کے مطالبات تسلیم کرانے کے لیے صہیونی انتظامیہ پر دباؤ ڈالے۔دھرنے میں مفتی اعظم فلسطین، الشیخ محمد حسین اور دیگر سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔ مظاہرین نے ریڈ کراس کے دفتر کے باہر ہی باجماعت نماز کا بھی اہتمام کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مفتی اعظم فلسطین نے بلال کاید اور دیگر انتظامی قیدیوں کے حوالے سے اسرائیلی رویے کو ظالمانہ قرار دیا۔ انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں پر ڈھائے جانے والے بدترین مظالم کو عالمی سطح پر اٹھائیں اور بھوک ہڑتالی اسیران کی ہڑتالیں ختم کرانے میں اپنا کردار ادا کریں۔خیال رہے کہ اسیر بلال کاید کی بھوک ہڑتال کو دو ماہ سے زاید کا عرصہ گذرچکا ہے۔ انہوں نے صہیونی جیل میں ساڑھے چودہ سال قید کاٹی۔ سزا ختم ہونے کے بعد اسرائیلی انتظامیہ نے انہیں رہا کرنے کے بجائے انتظامی حراست میں ڈال دیا تھا جس پرانہوں نے بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کردی تھی۔