لکھنؤ: دیوریا سے دہلی کسان یاترا کو لے کر نکلے کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کل ایودھیا کے مشہور ھنومان گڑھي مندر میں متھا ٹیک سکتے ہیں۔ چھ ستمبر کو دیوریا سے کسان یاترا شروع کرنے والے مسٹر گاندھی آج دیر شام فیض آباد پہنچیں گے ۔ صبح وہ ایودھیا جائیں گے ۔ وہاں ان کا ھنومان گڑھي میں پوجا کرنے کا پروگرام ہے ۔ وہ متنازعہ مقام پر رکھے گئے رام للا کے درشن کرنے بھی جا سکتے ہیں، اگرچہ پارٹی اور انتظامیہ نے ان کے رام للا کے درشن کوجانے کے پروگرام کی تصدیق نہیں کی ہے لیکن ان کے لئے کی جانے والی انتظامی کاروائی کی وجہ سے ان کے رام للا کے درشن کرنے کا بھی قیاس لگائے جا رہے ہیں۔ راہل گاندھی کی دادی اور سابق وزیر اعظم آنجہانی اندرا گاندھی کا ھنومان گڑھي سے خصوصی لگاؤ [؟][؟]تھا۔ وہ کئی بارھنومان گڑھي کے درشن کر چکی تھیں۔ فیض آباد کے پولیس سپرنٹنڈنٹ (شہری)سنکلپ شرما نے ‘یواین آئی’ کو بتایا کہ ان کے رام للا کے درشن کرنے کا پروگرام فی الحال ابھی تک نہیں ہے لیکن اگر وہ جانا چاہیں گے تو انتظامیہ نے اس کے لئے پورا انتظام کر رکھا ہے ۔ مسٹر شرما نے بتایا کہ پروگرام تو ھنومان گڑھي کا ابھی نہیں آیا ہے لیکن احتیاط کے طور پر سیکورٹی کے انتظامات وہاں بھی کئے گئے ہیں۔ مسٹر شرما نے بتایا کہ مسٹر گاندھی کے دورے کے پیش نظر اس حساس شہر میں پولیس کی بڑے پیمانے پر تعیناتی کی گئی ہے ۔ سرکٹ ہاؤس سے لے کر ان کے آنے جانے کے راستے پر دونوں جانب پولیس تعینات ہوگی۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مسٹر گاندھی ھنومان گڑھي جا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ رام للا کے درشن کرنے بھی جائیں گے ۔
اس سے پہلے کل بستی پہنچنے پر انہوں نے 11 دسمبر 2002 کو مڈیروا چینی مل دوبارہ چلانے کی مانگ کو لے کر تحریک کرنے والے کسانوں اور پولیس کے درمیان ہونے ٹکراؤمیں جان گنوانے والے تینوں کسانوں کے مجسمے پر گلہائے عقیدت پیش کیاتھا۔مسٹر گاندھی اپنے یاتراکے دوران کسانوں کے مسائل کو سختی سے اٹھا رہے ہیں۔ یاترا میں وہ وزیر اعظم نریندر مودی پر خاص طور سے حملہ آور ہیں۔ گورکھپور میں کل انہوں نے مسٹر مودی کو نصیحت دی تھی کہ سوٹ بوٹ کی حکومت چلانے کی بجائے غریبوں کا خیال رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کسان تباہ ہے لیکن مودی جی مست ہیں۔ وہ گورکھپور اور اس کے آس پاس قہر بن کر ٹوٹنے
والی جان لیوا بیماری دماغی بخار کے متاثرین سے بھی ملنے گئے تھے ۔ انہوں نے تیمارداروں کو یقین دلایا تھا کہ صوبے میں کانگریس کی حکومت آنے پر اس کا مستقل حل نکالا جائے گا۔
تقریبا 2500 کلومیٹر کے اس یاترا میں وہ اپنے تقریبا ہر پڑاؤ میں منموہن حکومت کی کامیابیاں بھی شمار کراتے ہیں۔ کسانوں کی
قرض معافی اور منریگا جیسی اسکیموں کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر گاندھی کہتے ہیں کہ پیشرو مرکز کی کانگریس حکومت نے کسانوں اور
دبے کچلے لوگوں کے لئے بہت کام کیا ہے ۔ وہ آج گونڈا ہوتے ہوئے فیض آباد پہنچیں گے ۔