اودھم پور۔ وزیر اعبم مودی نے جموں و کشمیر میں ملک کی سب سے طویل سرنگ کا افتتاح کیا۔ اسکے بعد انہو نے سرنگ کا جائزہ بھی لیا۔ تین ہزار سات سو بیس کروڑ کی لاگت سے تیار اور نو کلومیٹر سے سے زیادہ لمبی اس سرنگ کو ملک کو وقف کرنے سے پہلے مودی نے اودھمپور میں عوام سے خطاب کیا۔ اس کا نام ‘چینانی-ناشری سرنگ ہے۔ یہ قومی شاہراہ نمبر 44 پر واقع ہے۔ جموں اور کشمیر ہائی وے پر بنی یہ سرنگ ایشیا کی سب سے لمبی سرنگ ہے، جس کی لمبائی 9.28 کلومیٹر ہے۔
یہ سرنگ ہندوستان کی سب سے طویل سڑک سرنگ اور ہندوستانی انجینئرز کے ہنر کا نایاب نمونہ ہے۔ اس سے جموں اور سرینگر کے درمیان کا فاصلہ 30.11 کلومیٹر کم ہو جائے گا۔
‘گوگل میپ پر یہ سرنگ کچھ اس طرح نظر آئے گی ۔ چیناني اور ناشري کے درمیان فاصلہ 41 کلومیٹر کی بجائے اب 10.9 کلو میٹر رہ جائے گا۔ اس سرنگ کو بنانے کے لئے 19 کلومیٹر کی کھدائی کی گئی ۔ یہ سرنگ ریکارڈ 4 سال میں تیار ہو گئی ہے۔
دعوی کیا جا رہا ہے کہ اس سرنگ کی وجہ سے ہر روز 27 لاکھ روپے کے پٹرول ڈیزل کی بچت ہوگی۔ 3720 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار یہ سرنگ دنیا کی کسی بھی بہترین سرنگ کی برابری کر سکتی ہے ، کیونکہ خصوصیات کے ساتھ ساتھ اس میں سیکورٹی کے لحاظ سے بھی ایڈوانس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔
یہ ہندوستان کی پہلی سرنگ ہے ، جس میں ‘انٹیگریٹڈ سرنگ کنٹرول سسٹم لگایا گیا ہے۔ جگہ جگہ وینٹیلیشن کے نظام لگائے گئے ہیں، تاکہ باہر کی تازہ ہوا اندر آتی رہے۔ ایڈوانس اسکینر لگے ہیں، تاکہ یہ کسی بھی خطرے کو بھانپ سکے اور سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ سرنگ مکمل طور مکینیکل ہے۔ یعنی اس کو چلانے کے لئے کسی انسان کا موجود ہونا ضروری نہیں ہے۔ ٹریفک سگنل، بجلی، ٹیلی مواصلات سب کچھ خود کار طریقے سے کام کرے گا۔