نئی دہلی : فلسطین کے صدر محمود عباس ہندستان کے چار روزہ دورے پر آج دہلی آرہے ہیں۔ صدر پرنب مکھرجی کی دعوت پر ہندستان آنے والے فلسطینی صدر کا یہ تیسرا دورہ ہوگا۔ 16 مئی کوراشٹرپتی بھون میں ان کا روایتی استقبال کیا جائے گا جس کے بعد وہ مہاتما گاندھی کی سمادھی پر گلہائے عقیدت پیش کریں گے۔
صدر جمہوریہ کی طرف سے ان کی ضیافت کا اہتمام کیا جائے گا۔ اسی روز وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ وفود کی سطح پر ان کی بات چیت ہوگی۔ ستمبر 2015 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر بھی مسٹر عباس اور مسٹر مودی کی ٹھوس ملاقاتیں ہوچکی ہیں۔ اپنے قیام کے دوران محمود عباس نائب صدر محمد حامد انصاری اور وزیرخارجہ سشماسوراج سے بھی ملاقات کریں گے۔
ذرائع کے مطابق مسٹر عباس کے ساتھ فلسطین کے نائب وزیراعظم زیاد ابو امر ، وزیر خارجہ ریاض مالکی، سفارتی مشیر ماجدی خالدی ، صدارتی ترجمان نبيل أبوردينه اور فلسطینی چیف جج محمود حبش ان کے ہمراہ ہونگے۔
اس دورے میں تعاون کے کئی اقرارناموں پر دستخط کئے جا سکتے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق مختلف شعبوں میں کم سے کم چھ معاہدات پر دستخط ہوسکتے ہیں۔ یہ دورہ مجموعی باہمی تعلقات ، مشرق وسطی، امن مساعی اور علاقائی نیز بین الاقوامی امور پر جائزہ لینے کا موقع فراہم کرے گا۔ اس دورے میں صدر فلسطین 15 مئی کو نوئیڈا میں سی ۔ڈی اے سی کا معائنہ کریں گے جس کا مقصد فلسطین اور ہندستان کے درمیان تعاون کو فروغ دینا ہے۔ اس تعاون کا تعلق فلسطین میں ہندستان کی طرف سے انڈیا ٹیکنو پارک کی تعمیر اور ہندستانی آئی ٹی صنعت سے ہے۔
مہمان صدر انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں بھی ایک تقریب سے خطاب کریں گے۔ ہندستان اور فلسطین کے تاریخی اور دوستانہ تعلقات ہیں۔ ہندستان نہ صرف فلسطینی کاز کی سیاسی حمایت کرتا ہے بلکہ تکنیکی اور مالی امداد کے ذریعے فلسطین میں ترقیاتی پروجیکٹوں کے ساتھ بھی مسلسل تعاون کرتا آیا ہے۔