کراچی: پاکستان رینجرز (سندھ) نے کالعدم لشکر جھنگوی الاعلمی (ایل جے اے) کے چیف سید صفدر کی اطلاع دینے والے کو 50 لاکھ روپے کا انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ رینجرز ترجمان نے جاری بیان میں عوام پر زور دیا ہے کہ لشکر جھنگوی کے چیف، اس کے مدد گار اور سہولت کاروں کی گرفتاری میں فورسز کو مدد فراہم کریں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ سید صفدر دہشت گردی کی متعدد سنگین نوعیت کی وارداتوں میں مطلوب ہے۔
رینجرز کے جاری بیان میں لشکر جھنگوی کے چیف کو سید صفدر عرف یوسف حزیفہ عرف خراسانی عرف معاویہ عرف علی بن حزیفہ عرف ذیشان ولد سید اسد علی کے نام سے شناخت کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی شہری کو سید صفدر کے حوالے سے اطلاعات فراہم کرنی ہوں تو رینجرز کے واٹس ایپ نمبر، فون نمبر، ای میل اور ہیلپ لائن پر فراہم کرے۔ رینجرز ترجمان کا کہنا تھا کہ اطلاعات فراہم کرنے والے شخص کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔
کراچی میں 2013 سے جاری آپریشن
خیال رہے کہ کراچی میں سیکیورٹی اداروں نے ڈھائی سال قبل ستمبر 2013 میں مشترکہ ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا تھا، جس کی وجہ سے لیاری گینگ وار کے خاتمے کے ساتھ ساتھ شہر میں دیگر جرائم کی شرح میں بھی کمی آئی ہے، جبکہ سیکیورٹی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ جرائم میں 70 فیصد تک کمی آئی ہے. واضح رہے کہ رینجرز نے اس آپریشن میں بلا امتیاز کارروائیاں کی ہیں جن کے تحت حکومت اور اپوزیشن میں شامل جماعتوں کے خلاف بھی ایکشن لیا گیا.
مارچ 2015 میں رینجرز نے سندھ کی دوسری بڑی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے مرکز نائن زیرو پر چھاپہ مارا تھا جس میں متعدد افراد کو مبینہ طور پر سزا یافتہ ہونے پر گرفتار کیا گیا، ان میں کراچی کے مقتول صحافی ولی خان بابر کا قاتل فیصل موٹا بھی شامل تھا، نائن زیرو سے نیٹو کا اسلحہ برآمد کرنے کا بھی دعویٰ کیا گیا، لیکن اُس کے بعد اس اسلحے کے حوالے سے رینجرز کی جانب سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔ بعد ازاں رینجرز نے سندھ کی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے اہم رہنماؤں کے خلاف مختلف جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات پر ایکشن لیا.