لندن۔ عالمی کرکٹ میں میچ اور سپاٹ فکسنگ معاملہ میں برطانیہ میں ایک اور شخص گرفتار کیا گیا ہے۔ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے عالمی کرکٹ میں میچ اور سپاٹ فکسنگ کے معاملے میں جاری تحقیقات کے تناظر میں جمعرات کو ایک اور شخص کو گرفتار کیا ہے۔ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ کرکٹ میں میچ اور سپاٹ فکسنگ کے معاملے میں جاری تحقیقات کے تناظر میں ایک برطانوی شخص کو شفیلڈ کے علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اگرچہ اس شخص کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔ اس گرفتاری کا تعلق پاکستان سپر لیگ میں جاری میچ فکسنگ سکینڈل سے ہے۔
واضح رہے کہ نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے کرکٹ میں میچ اور سپاٹ فکسنگ کے معاملے میں جاری تحقیقات کے تناظر میں یہ تیسری گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ اس سے قبل نیشنل کرائم ایجنسی نے دو افراد کو حراست میں لینے کی تصدیق کی تھی۔ بی بی سی کو معلوم ہوا تھا کہ ان میں سے ایک شخص پاکستانی کرکٹر ناصر جمشید ہیں۔ ان دونوں افراد کی عمر 30 سے 40 برس کے درمیان ہیں اور انھیں 13 فروری کو گرفتار کیا گیا تھا۔
این اسے اے کا کہنا تھا کہ ‘جاری تحقیقات کے سلسلے میں ہم پاکستان کرکٹ بورڈ اور عالمی کرکٹ کونسل کے اینٹی کرپشن یونٹس کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔’ ادارے کے مطابق پاکستانی کرکٹ بورڈ اس سلسلے میں اپنی تحقیقات بھی کر رہا ہے جس کے نتیجے میں تین کھلاڑی معطل کیے گئے ہیں۔ خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بکیز سے روابط کے الزام میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے دو بلے بازوں شرجیل خان اور خالد لطیف کو معطل کرنے کے بعد انھیں اظہارِ وجوہ کے نوٹس جاری کیے ہیں۔
پی سی بی کے مطابق ان دونوں کھلاڑیوں کے خلاف یہ کارروائی ایک بین الاقوامی سنڈیکیٹ سے مبینہ طور پر ان کے رابطے کے بعد عمل میں آئی تھی جو پاکستان سپر لیگ کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ ان کے علاوہ بورڈ نے سابق اوپنر ناصر جمشید کو بھی انسدادِ بدعنوانی ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر عارضی طور پر معطل کر کے تمام فارمیٹس کی کرکٹ میں حصہ لینے سے روک دیا ہے۔ ان تین کھلاڑیوں کے علاوہ فاسٹ بولر محمد عرفان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
https://www.naqeebnews.com