ریاض : سعودی عرب میں تختہ پلٹ کی کوشش میں ولی عہد محمد بن سلمان کی موت کی افواہوں کے درمیان شاہی حکومت نے ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں مبینہ طور پر ولی عہد کو ۲۰؍ مئی کے روز اقتصادی امور کونسل کی میٹنگ کی سربراہی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔
تاہم اس ویڈیو میں تاریخ کا ذکرنہیں ہے ۔قابل ذکر ہے کہ گذشتہ ۲۱؍ اپریل کو ریاض کے شاہی محل میں گولیوں کی شدید گھن گرج سنائی پڑی تھی ۔
سعودی میڈیا نے اسے شاہی محل پر ڈرون کے پرواز کے دوران سکیوریٹی گارڈ وں کے فائرنگ کی آواز قرار دیاتھا ۔تاہم اس دن کے بعد سے ولی عہد محمد بن سلمان منظر عام پر نہیں آئے ہیں ۔جب شاہی محل میں فائرنگ ہوئی تو اس وقت ولی عہد کے والد شاہ سلمان محل میں موجود نہیں تھے ۔
اس واقعہ کے بعد ولی عہد محمد بن سلمان کا عوامی منظر سے غائب ہوجانا کسی کو آسانی سے ہضم نہیں ہورہا ہے کیو نکہ محمد بن سلمان اکثر و بیشتر میڈیا میں چھائے رہتے تھے ۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جب بھی میڈیا میں محمد بن سلمان کی موت کی افواہ اڑتی ہے تو شاہی حکومت ان کی کوئی تصویر یا ویڈیو جاری کردیتی ہے ۔تاہم ولی عہد نہ خود سامنے آکر ان افواہوں کی تردید کرتے ہیں او رنہ ہی انہیں اس دوران کہیں دیکھا جاتا ہے ۔
ایران کے کیہان اخبار نے اس سلسلہ میں کہا کہ ۲۱؍ اپریل کو شاہی محل پر فائرنگ دراصل تختہ پلٹنے کی کوشش کی تھی او راس واقعہ میں ولی عہد محمد بن سلمان کو دوگولیاں لگیں ۔اخبار میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کا امکان موجود ہے کہ محمد بن سلمان کی موت ہوگئی ہو ۔