گوہاٹی۔ بیت الخلا نہیں تو نکاح نہیں۔ ہریانہ، ہماچل پردیش اور پنجاب کے علما اور مفتی حضرات نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ایسے گھروں کے لڑکوں کا نکاح نہیں پڑھائیں گے ، جن کے گھروں میں بیت الخلا نہیں ہے۔ جمعیت علما ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے کہا کہ تین ریاستوں میں بیت الخلا کی شرط کو مسلمانوں کی شادی کے لئے لازمی کر دیا گیا ہے اور اسے جلد ہی ملک کی دیگر تمام ریاستوں میں نافذ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش، پنجاب اور ہریانہ کے علما اور مفتی حضرات نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ایسے مسلم لڑکوں کا نکاح نہیں پڑھائیں گے ، جن کے گھروں میں بیت الخلا نہیں ہے۔ سابق راجیہ سبھا رکن مولانا مدنی نے یہ بات گزشتہ ہفتہ حفظان صحت پر منعقدہ آسام کانفرنس کے افتتاح کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ ملک بھر میں تمام مذاہب کے مذہبی رہنماؤں کو فیصلہ کرنا چاہئے کہ وہ ان لڑکوں کی شادی نہیں کرائیں گے ، جن کے گھروں میں بیت الخلا نہیں ہیں۔ حفظان صحت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ بیت الخلا کا استعمال کریں اور نہ صرف آسام کوبلکہ پورے ملک کو صاف بنائیں۔