پٹنہ : بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے گوپال گنج کے واقعہ کے پیچھے زہریلی شراب کے خدشے سے انکار نہیں کیا ہے اور کہا ہے کہ اس معاملے میں مکمل رپورٹ آنے کے بعد سخت کارروائی کی جائے گی۔مسٹر کمار نے یہاں کے محکمہ ماحولیات اور جنگلات کی جانب سے رکشابندھن کے موقع پر ”ورکش سورکشا دیوس پروگرام ” اور راجدھانی واٹیکا -3 کا افتتاح کرنے کے بعد کہا کہ یہ ممکن ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سچائی سامنے نہیں آئی ہو اور اب ویسرا رپورٹ سے سچ سامنے آئے گا۔ حکومت کسی بھی پہلو کو چھپانے نہیں جا رہی ہے ۔ وزیر اعلی نے کہا کہ پوری جانچ رپورٹ کا انتظار ہے ۔ اس معاملے میں جو بھی قصوروار پایا جائے گا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نہ تواس معاملے کی پردہ پوشی نہیں کرے گی۔
مسٹر کمار نے کہا کہ شراب پر پابندی سے ریاست کے لوگوں کے اندر خوشی کا احساس نظر آ رہا ہے ۔ جو بھی بحران سامنے آئے گا اس سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گوپال گنج معاملے میں شراب پر پابندی کے قانون کے تحت جو ضاطبے ہیں اس کے تحت قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
وزیر اعلی نے کہا کہ چیف سکریٹری انجنی کمار سنگھ اور پولیس ڈائریکٹر جنرل کی سطح پر معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہے اور کچھ چھپانے والا نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ واضح ہوجاتا ہے کہ لوگوں کی موت زہریلی شراب سے ہوئی ہے تو مرنے والوں کے اہل خانہ کو چار چار لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔ مسٹر کمار نے لوگوں کو رکشا بندھن کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح بھائی اپنی بہن کی حفاظت کرتے ہیں اسی طرح ہمیں درختوں کی حفاظت کرنی چاہئے ۔ رکشابندھن کے دن ہمیں درختوں کی حفاظت کا عہدکرنا چاہئے ۔ اس موقع پر انہوں نے راجدھانی واٹیکا میں درختوں کو راکھی باندھی۔ وزیر اعلی نے کہا کہ بہار میں پہلے جنگلات کا رقبہ نو فیصد تھا اور اسی کو دیکھتے ہوئے حکومت نے ہریالی مشن کی شروعات کی ہے ۔ دو سال پہلے کے اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں جنگلات کا رقبہ 13 فیصد ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ واٹیکا کے جس حصے کا افتتاح کیا گیا ہے اسے ایڈوینچر پارک کہا جائے گا۔ اس باغ میں کل تین کلومیٹر کا جوگنگ ٹریک بنایا گیا ہے ۔