کولکاتہ : مشرقی ہندوستان کے علاقوں میں جماعت المجاہدین بنگلہ دیش جیسی دہشت گرد تنظیموں کے خطرے کے پیش نظر قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کے افسران اردو، عربی اور فارسی زبان سیکھ رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ عربی، اردو اور فارسی زبان کے بنیادی علم کی ضرورت پہلی مرتبہ سال 2014 میں مغربی بنگال کے بیربھوم میں دھماکہ کے بعد محسوس کی گئی تھی۔ اس معاملہ کی جانچ این آئی اے کے سپرد کی گئی تھی ، لیکن بتایا جاتا ہے کہ برآمد متعدد دستاویز فارسی، اردو اور عربی زبان میں تھے ، جس کی وجہ سے حکام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ایک سینئر این آئی اے افسر کے مطابق ‘2014 میں بیر بھوم دھماکہ کے بعد اردو اور عربی زبان میں کاغذات برآمد ہوئے تھے۔ اس وقت ہمیں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ، کیونکہ افسران کو ان زبانوں کا علم نہیں تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ‘تب ہمیں ان زبانوں کے ماہرین کی مدد لینی پڑی۔ ہمیں احساس ہوا کہ حکام کو ان زبانوں کی بنیادی معلومات ہونی ضروری ہے۔ ہمارے افسر اور تفتیش کار انگریزی، ہندی اور اپنی مادری زبان جانتے ہیں۔ لیکن اضافی زبان کا علم دہشت گردی مخالف اقدامات میں ہمیں مزید مدد کر سکتا ہے۔
کولکاتہ میں تعینات اس وقت کے پولیس سپرنٹنڈنٹ وکرم كھالاتے نے کلکتہ یونیورسٹی سے حکام کو اردو، عربی اور فارسی زبان کی تربیت دینے کا بندوبست کرنے کی درخواست کی تھی ، کیونکہ اس وقت ایجنسی کو مترجم تلاش کرنے میں کافی پریشانی ہو رہی تھی۔ کلکتہ یونیورسٹی کی پی آر او اور وائس چانسلر (اکیڈمک) سواگتا سین کے مطابق ‘گزشتہ مئی ماہ سے ان کی تربیت کا کام شروع ہو گیا ہے۔