ریاض۔ سعودی عرب نے ایران کے ذریعہ بشار الاسد، حزب اللہ اور حوثیوں کی مدد کئے جانے پر ایک بار پھر ایران کو نشانہ بنایا ہے اور اس پر بین الاقوامی قوانین کا احترام نہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اسی کے ساتھ سعودی عرب نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی پالیسی میں تبدیلی لائے تاکہ اس کے ساتھ معاملہ کیا جا سکے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق، سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایران شام میں مداخلت کے ساتھ ساتھ حزب اللہ اور حوثیوں کی مدد کر رہا ہے۔ وہ خطے کے امن کے لیے خطرہ بننے والی بعض سرگرمیوں کے پیچھے ہے ، ہمیں ایران کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آ رہی۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایران بحرین ، کویت اور سعودی عرب میں اسلحہ داخل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ عادل الجبیر نے انتباہ دیا کہ ایران کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا وہ حالت جنگ میں ہے یا اس کے برعکس ؟ اگر وہ حالت جنگ میں ہے ، بین الاقوامی قوانین کا احترام نہیں کرتا اور اپنے منصوبوں پرعمل پیرا رہتا ہے تو پھر اس کے ساتھ معاملہ کرنا ممکن نہیں ہے۔ سعودی وزیر خارجہ نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ عالمی برادری کی طرف لوٹے اور خطے کے ممالک کے ساتھ نئے تعلقات کی بنیادیں ڈالے۔