لیفٹیننٹ گورنر کا فیصلہ ہی قابل قبول؛ عدالت
نئی دہلی۔ دہلی ہائی کورٹ سے کیجریوال حکومت کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ہائی کورٹ نے اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) اور دیگر معاملات پر دہلی حکومت کے اختیار پر عام آدمی پارٹی کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر دہلی کا انتظامی سربراہ ہے، تو لیفٹیننٹ گورنر کا فیصلہ ہی قابل قبول ہوگا۔ وہیں آپ حکومت نے اس فیصلے کے خلاف جلد سے جلد سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آج اپنے فیصلے میں ہائی کورٹ نے کہا کہ دہلی حکومت ایل جی کی اجازت سے ہی فیصلے لے گی۔ پولیس، زمین اور قانون وانتظام پر آخری فیصلہ بھی مرکزی حکومت کا ہو گا۔ مرکزی افسر اے سی بی کے دائرے سے باہر رہیں گے۔ دراصل، دہلی حکومت چاہتی تھی کہ دہلی پر مرکز کے اختیار جیسے اہم مسائل پر قانونی رخ صاف ہو۔ اسی معاملے کو لے کر دہلی حکومت سپریم کورٹ بھی گئی تھی، لیکن سپریم کورٹ نے دہلی حکومت کو ہائیکورٹ جانے کو کہا تھا۔
ہائی کورٹ نے کہا – “مرکزی گورمےٹ آفیشیل کے خلاف اینٹی کرپشن برانچ (اے سی بی) کوئی ایکشن نہیں لے سکتی ہے.” “وہیں، آرٹیکل 239 مسلسل لاگو رہے گا، جو دہلی کے لیے یونین ٹیریٹري بناتا ہے.” “دہلی حکومت کے سی این جی فٹنس اسکیم اور ڈي ڈي سي اے اسکیم میں كمشننر آف انكوايري کا آرڈر دینا غیر قانونی ہے کیونکہ اس معاملے میں ایل جی کی رضامندی نہیں لی گئی تھی.” “دہلی حکومت ایل جی کے پرمشن کے بغیر کوئی قانون نہیں بنا سکتی ہے.” “حکومت کو کوئی بھی نوٹیفکیشن جاری کرنے سے پہلے ایل جی کی منظوری لینی ہوگی.”