جماعت اسلامی ہند کو نا قابل قبول عمل بتایا ملت کا حصہ نہیں
نئی دہلی۔ حکومت ہند کے ذریعہ کرائی گئی 2011 کی مردم شماری میں قادیانیوں کو مسلمانوں کے حصہ کے طور پر ظاہر کئے جانے پر جماعت اسلامی ہند نے اپنے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے اور اسے غلط اور گمراہ کن پروپگنڈہ بتاتے ہوئے مسلمانوں کے لئے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ یہ مردم شماری ملک میں ہر دس سال میں کرائی جاتی ہے۔ جماعت اسلامی ہند کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد سلیم انجینئر نے کہا کہ ایسا سازش اور شرارت انگیزی کے تحت کیا گیا ہے۔ یہ سخت قابل مذمت بھی ہے اور اگر انہیں پہلی مرتبہ سادگی، عدم واقفیت اور سہو کی بنا پر مسلمانوں میں شامل کیا گیا ہے تو یہ قابل افسوس ہے۔ اس غلطی کی اصلاح کرکے ان کا شمار مسلمانوں سے الگ ایک گروہ کی حیثیت سے کیا جا نا چاہئے۔
انجینئر محمد سلیم نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا محکمہ مردم شماری پوری دنیا میں موضوع بحث و گفتگو بننے والے اس بڑے واقعہ سے کیوں واقف نہیں ہے کہ ۱۹۷۴ء میں پاکستان میں قادیانیوں کو اسلام سے خارج قرار دیا گیا تھا اور اس کی تائید عالم اسلام اور دنیا بھر کے اسلامی اداروں اور جماعتوں نے کی تھی۔
واضح رہے کہ قادیانی۱۸۳۹ء میں قادیان میں پیدا ہونے والے مرزا غلام احمد کو اللہ کا پیغمبر تسلیم کرتے ہیں جب کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کا بنیادی عقیدہ ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے آخری پیغمبر ہیں۔ ان کے بعد نہ کوئی پیغمبر آیا ہے اور نہ آئندہ آئے گا۔ قرآن و حدیث میں اس کی صراحت ہے اور پوری دنیا کے مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ کوئی بھی شخص جو اس کے برخلاف عقیدہ رکھتا ہو وہ مسلمان نہیں ہو سکتا۔
جماعت کے سکریٹری جنرل نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مردم شماری کی اس فاش غلطی کی اصلاح کرے اور آئندہ مردم شماری کے موقع پر اس کو دہرانے سے پرہیز کرے۔ آخر میں جناب سلیم انجینئر نے کہا کہ قادیانیوں پر یہ بات واضح ہونی چاہئے کہ حکومت ہند کی اس غلط کارروائی سے ان کو کوئی فائدہ حاصل ہونے والا نہیں ہے کیوں کہ مرزا غلام احمد قادیانی کو اللہ کا پیغمبر مانتے ہوئے وہ عالمی اسلامی سوسائیٹی کا کبھی حصہ نہیں بن سکتے۔ لیکن وہ واقعی مسلمان بننا چاہتے ہیں تو انہیں اس باطل عقیدہ سے توبہ کرکے مخلصانہ طور پر دائرہ اسلام میں داخل ہونا ہوگا۔