نئی دہلی : نيٹ میں اردو کوشامل کرنے سے متعلق عرضی پر مرکز اورمیڈیکل کونسل آف انڈیا کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے نیشنل الیجبلیٹی کم انٹرنس ٹیسٹ (نيٹ میڈیکل) کے امتحان کے لئے شامل ہونے والی سرکاری زبانوں میں اردو کو بھی شامل کرنے سے متعلق درخواست پر آج مرکزی حکومت اور میڈیکل کونسل آف انڈیا (ایم سی اے) سے جواب طلب کیا ہے۔ جسٹس کورین جوزف اور جسٹس آر بھانومتی کی بنچ نے اسٹوڈنٹ اسلامک آرگنائزیشن (ایس آئی او) کی جانب سے دائر پٹیشن کی سماعت کے دوران مرکزی حکومت اور ایم سی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جوابی حلف نامہ دائر کرنے کی ہدایت دی۔
عدالت نے ڈینٹل کونسل آف انڈیا (ڈی سی آئی) اورسنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) کو بھی نوٹس جاری کیا نیز معاملے کی اگلی سماعت کے لئے 10 مارچ کی تاریخ مقرر کی۔ اس سے قبل ایم سی اے نے دلیل دی تھی کہ نيٹ میں اردو زبان کو شامل کرنے کے سلسلے میں اسے کوئی اعتراض نہیں ہے، بشرطیکہ متعلقہ ریاست اس کے لئے اس درخواست دیں۔
اس پرایس آئی او کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مہاراشٹر اور تلنگانہ کی حکومتوں نے نيٹ کے امتحان کے لئے سرکاری زبانوں میں اردو کو بھی شامل کرنے کی درخواست پہلے ہی ایم سی آئی کو دی ہے۔ سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق، نيٹ کا امتحان دس زبانوں میں منعقد کئے جائیں گے، جن میں ہندی اور انگریزی کے علاوہ بنگالی، گجراتی، مراٹھی، تامل، تیلگو، اڑيا اور كنڑ شامل ہیں۔