نہیں توعالمی سطح پر الگ تھلگ ہو جانے کا خطرہ
نئی دہلی۔ پہلے اڑی حملہ پھر ہندوستان کی جانب سے سرجیکل اسٹرائک کے طور پر دیا گیا جواب، پاکستان حکومت اب بیک فٹ پر نظر آنے لگی ہے۔ عالم یہ ہے کہ پاکستان حکومت دہشت گردوں کے خلاف سخت رویہ دکھانے کی بات کرنے لگی ہے۔ ڈان نیوز میں شائع خبر کے مطابق، حکومت پاکستان نے فوج سے صاف کہہ دیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کرو یا بین الاقوامی سطح پر الگ تھلگ رہنے کے لئے تیار رہو۔
اخبار کے مطابق، نواز حکومت نے ملٹری لیڈرشپ کو بین الاقوامی سطح پر الگ تھلگ ہونے کے خطرے سے آگاہ کر دیا ہے۔ حکومت نے کہا ہے کہ پاکستان پر الگ تھلگ پڑنے کا بین الاقوامی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر متفق ہونے کا بھی پیغام دیا ہے۔
پیر کو پاکستان کی آل پارٹی میٹنگ میں دو مراحل میں کارروائی پر اتفاق کیا گیا۔ پہلا، آئی ایس آئی کے ڈی جی جنرل رضوان اختر اور قومی سلامتی کے مشیر نصیر جنجوعہ چاروں صوبوں کا دورہ کریں گے اور ریاست کی اعلی کمیٹیوں اور آئی ایس آئی سیکٹر کے کمانڈروں کو پیغام دیں گے۔ پیغام یہ ہوگا کہ ملٹری حمایت یافتہ انٹیلی جنس حکومت کے ایسے کسی بھی قانون کی مخالفت نہیں کرے گی جس میں دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی بات ہو۔
دوسرا- وزیر اعظم نواز شریف پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کو انجام تک پہنچانے کے عمل کو شروع کریں گے۔ ساتھ ہی طویل وقت سے زیر التوا ممبئی حملے کے ملزمان کا ٹرائل راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں شروع کیا جائے گا۔