کراچی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق اوپنر ناصر جمشید کو انسدادِ بدعنوانی ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر عارضی طور پر معطل کر کے تمام فارمیٹس کی کرکٹ میں حصہ لینے سے روک دیا ہے۔ یہ خبر پاکستان سپر لیگ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے ایک ٹویٹ کے ذریعے دی، جو بعد میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے پریس ریلیز کی صورت میں جاری کی ہے۔
اس پریس ریلیز میں ناصر جمشید کو معطل کرنے کی مزید کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے لیکن یہ معطلی پاکستان سپر لیگ سکینڈل کا حصہ ہے۔ ادھر اسلام آباد یونائٹڈ نے اپنے دو کھلاڑیوں خالد لطیف اور شرجیل خان کی معطلی کے بعد، چالیس سالہ اوپننگ بیٹسمین رفعت اللہ مہمند کو پاکستان سپر لیگ کے اپنے سکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد یونائٹڈ نے ابھی دیگر ایک کھلاڑی کو ٹیم میں شامل کرنا ہے جس کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ خالد لطیف اور شرجیل خان مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث ہونے پر پاکستان سپر لیگ سے باہر کر دیے گئے ہیں اور انھیں اظہار وجوہ کے نوٹس بھی جاری کردیے گئے ہیں۔ دونوں کو معطل کر کے پہلے ہی وطن واپس بھیجا جا چکا ہے۔ ان دونوں کرکٹروں کی معطلی کے بعد ذرائع ابلاغ میں ناصر جمشید کا نام گردش کر رہا تھا کہ انھی نے مبینہ طور پر شرجیل خان اور خالد لطیف کو مشکوک شخص سے ملاقات کے لیے کہا تھا۔
رفعت اللہ مہمند 2015 میں انگلینڈ کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ انھوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں بارہ سنچریاں سکور کر رکھی ہیں جبکہ قومی سطح پر ہونے والے 56 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں وہ پانچ نصف سنچریاں بنا چکے ہیں۔
ناصر جمشید پاکستان کی طرف سے دو ٹیسٹ، 48 ون ڈے اور 18 ٹی 20 انٹرنیشنل کھیل چکے ہیں۔ ون ڈے انٹرنیشنل میچوں میں انھوں نے تین سنچریاں بھی بنا رکھی ہیں۔ وہ آخری بار پاکستان کی طرف سے 2015 کا ورلڈ کپ کھیلے تھے لیکن اس عالمی مقابلے میں ان کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی تھی۔
اسلام آباد یونائٹڈ پاکستان سپر لیگ میں اپنا تیسرا میچ بدھ کے روز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف شارجہ میں کھیلے گی۔ یونائٹڈ نے ابھی تک ایک میچ جیتا ہے جبکہ ایک میں اسے شکست ہوئی ہے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ابتک اس لیگ میں دونوں میچز جیتنے والی واحد ٹیم ہے۔