لکھنو : ہند – نیپال سنولی سرحد سے پاک مقبوضہ کشمیر کا مشتبہ نوجوان گرفتار۔ اتر پردیش میں مہاراج گنج ضلع سے ایک مشتبہ نوجوان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دہشت گرد کو حزب المجاہدین کا خاص سلیپر سیل بتایا جا رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق وہ ہند-نیپال کے سنولی بارڈر سے ہندوستانی سرحد میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ ایس ایس بی کے جوانوں نے اس گرفتار کیا ہے۔ مشتبہ نوجوان کی شناخت ناصر کے طور پر ہوئی ہے۔
پوچھ گچھ کے دوران ناصر نے بتایا ہے کہ وہ پاکستان کے مقبوضہ کشمیر میں بانیہال تحصیل کا رہنے والا ہے۔ اس نے بتایا کہ اسے پاکستان میں ٹریننگ ملی ہے۔ اس نے کئی سال پاکستان میں گزارا ہیں۔ناصر کو سخت سیکورٹی کے درمیان ایس ایس بی کے ہیڈ کوارٹر لایا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق پولیس اور خفیہ ایجنسیاں کسی نامعلوم مقام پر اس سے پوچھ گچھ کر رہی ہیں۔
سیکورٹی ایجنسیوں کے دعوی کے مطابق تفتیش میں ناصر نے بتایا ہے کہ وہ 1990 میں پاک مقبوضہ کشمیر سے پاکستان گیا تھا، اس کے بعد سے وہ وہیں رہ رہا تھا۔ 12 سال پہلے دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ رابطے میں آیا۔ اس کے دیگر ساتھی نیپال میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔ خیال رہے کہ ممبئی اے ٹی ایس کی ٹیم بھی ناصر سے پوچھ گچھ کرے گی۔
ایس پی پرمود کمار کے مطابق گرفتار ناصر پاکستان سے دبئی بھی گیا تھا۔ وہاں سے کھٹمنڈو (نیپال) کے راستے آیا۔ وہ گورکھپور میں ٹھہرنے والا تھا، اس لئے سنولی کے راستے ہندوستان میں دراندازی کر رہا تھا۔ پرمود کمار کے مطابق سیکورٹی میں تعینات جوانوں نے اس گرفتار کیا ہے ۔